چھٹی مردم شماری کی حتمی رپورٹ میں ملکی آبادی 90 ہزار کم ہوگئی

سید اشرف علی  بدھ 25 ستمبر 2019
فائنل رپورٹ کا اجرا مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط، چھوٹے صوبوں کے تحفظات کی وجہ سے معاملہ 2 برس سے سرد خانے کی نذر

 فوٹو : فائل

فائنل رپورٹ کا اجرا مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط، چھوٹے صوبوں کے تحفظات کی وجہ سے معاملہ 2 برس سے سرد خانے کی نذر فوٹو : فائل

کراچی:  چھٹی مردم شماری کی فائنل رپورٹ میں ملک اور صوبوں کی آبادی عبوری رپورٹ کے مقابلے میں کم ہوگئی ہے، پاکستان کی مجموعی آبادی اب 89ہزار 894کی کمی کے ساتھ 20 کروڑ 76لاکھ 84ہزار 626 ہوگئی ہے۔

مردم شماری کی عبوری رپورٹ کے مطابق ملک کی آبادی 207774520 ہے اور فائنل رپورٹ کی منطوری نہ ہونے کی وجہ سے انھی اعداد وشمار کو ابھی تک سرکاری آبادی تسلیم کیا جارہا ہے، مردم شماری کی فائنل رپورٹ کا اجرا دو سال سے تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے اربوں روپے کے اخراجات سے ہونے والی مردم شماری کا ڈیٹا ملک کی معاشی و سماجی ترقی میں استعمال نہیں ہوپارہا ۔

چھٹی مردم شماری پر عملدرآمد ہوئے دو سال سے زائد عرصہ گزرچکا ہے تاہم ابھی تک اس کی فائنل رپورٹ شائع نہیں ہوسکی ہے ، نئی مردم شماری کی فائنل رپورٹ کی اشاعت مشترکہ مفادات کونسل(کونسل آف کامن انٹرسٹ) کی منظوری سے مشروط ہے جہاں چھوٹے صوبوں کے تحفظات کی وجہ سے یہ معاملہ سرد خانے کی نذر ہوگیا ہے، چھوٹے صوبوں بالخصوص سندھ حکومت نے چھٹی مردم شماری کی عبوری رپورٹ میں سندھ کی آبادی پر اپنے تحفظات کا اظہار کررکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔