گلوکارہ رابی پیرزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

ویب ڈیسک  جمعـء 27 ستمبر 2019
رابی پیرزادہ غیر قانونی طور پر مگرمچھ اور اژدھے رکھنے کے کیس میں پیش نہ ہوئیں فوٹو:فائل

رابی پیرزادہ غیر قانونی طور پر مگرمچھ اور اژدھے رکھنے کے کیس میں پیش نہ ہوئیں فوٹو:فائل

لاہور: مقامی عدالت نے گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

لاہور کی مقامی عدالت  میں رابی پیرزادہ کے خلاف غیر قانونی طور پر مگرمچھ اور اژدھے رکھنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ حارث صدیقی نے سماعت کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حارث صدیقی نے رابی پیرزادہ کو آج طلب کر رکھا تھا، تاہم حکم کے باوجود گلوکارہ رابی پیرزادہ پیش نہ ہوئیں۔ جس کے بعد عدالت نے رابی پیر زادہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے 13 ستمبر کو گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیر قانونی طور پر اژدھے، سانپ اور مگر مچھ رکھنے کے الزام میں وائلڈ لائف ایکٹ 1974 ترمیم شدہ 2007 کے تحت تحفظ شدہ حشرات کو غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں رکھنے پر چالان درج کیاتھا۔ ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف آفیسر تنویر جنجوعہ نے بتاتھا کہ گلوکارہ نے سوشل میڈیا پر اژدھے، سانپوں ، مگر مچھ اورشیر کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی تھیں جس کی بنا پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بہت سارے بھارتی ’غدار پاکستانیوں‘ سے کہیں بہتر ہیں، رابی پیرزادہ

محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے چالان درج کرنے پر رابی پیرزادہ نے ردعمل دیتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ یہ سانپ، اژدھےا ور مگر مچھ ان کے نہیں ہیں بلکہ وہ سپیروں وغیرہ سے  لے کر ان کے ساتھ ویڈیو بناتی ہیں اور اس کے بدلے ان غریب سپیروں کو پیسے ادا کرتی ہیں جس سے ان کا بھی بھلا ہوجاتا ہے۔

اسی ویڈیو میں رابی پیرزادہ نے محکمہ وائلڈ لائف کو پاکستان کا غدار اور مو دی کا یار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پچھلے 5 سالوں سے میں سانپ اور اژدھوں کے ساتھ ویڈیو بناتی آرہی ہوں تب تو کسی نے ایکشن نہیں لیا لیکن جیسے ہی میں نے مودی کو للکارا پاکستان میں موجود مودی کے یار فوراً میدان میں آگئےاور میرے خلاف چالان درج کردیا۔

واضح رہے کہ لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکارہ راپی پیرزادہ کو غیر قانونی طور پر بغیرلائسنس کے جنگلی جانوروں کو اپنے گھر میں رکھنے کے لیے آج طلب کررکھاتھا۔ گلوکارہ پر الزام ثابت ہونے پر 2 سے 3 سال تک قید ، 20 ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔