جنرل کیانی کو ریٹائرمنٹ کے بعد مزید طاقتور فوجی عہدہ ملنے کا امکان،غیرملکی خبرایجنسی

رائٹرز  جمعـء 4 اکتوبر 2013
نواز شریف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر کمانڈ کو بحال اور اسے مزید طاقت دے کر "سینٹرل ڈیفنس باڈی" میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، غیرملکی خبرایجنسی. فوٹو: فائل

نواز شریف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر کمانڈ کو بحال اور اسے مزید طاقت دے کر "سینٹرل ڈیفنس باڈی" میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، غیرملکی خبرایجنسی. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان کی طاقتور ترین شخصیات میں شامل آرمی جنرل اشفاق پرویز کیانی کو موجودہ عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعد چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بنائے جائے کا امکان ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی نے جنرل کیانی کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف آرمی چیف کو ایک نیا اور زیادہ طاقتور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا سربراہ بنانا چاہتے ہیں۔ ایک سنیئر انٹیلی جنس اہلکار کا کہنا ہے کہ نواز شریف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر کمانڈ کو بحال اور اسے مزید طاقت دے کر “سینٹرل ڈیفنس باڈی” میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، اس تبدیلی کے بعد جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا نیا سربراہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کا نگران ہو گا اور وہی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے فیصلہ بھی کرے گا جب کہ اسے کسی بھی اہم فوجی افسر کی تعیناتی، تبدیلی اور ترقی کے فیصلے کا اختیار بھی حاصل ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو وہی شکل دی جا رہی ہے جیسا اسے حقیقی معنوں میں ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی قریبی شخصیت نے بتایا کہ کہ کمیٹی کی سربراہی جنرل اشفاق پرویزکیانی کو دی جا سکتی ہے کیونکہ وہ پاکستان میں ہونے والی موجودہ عسکریت پسندی اور افغان جنگ پر ان کی گہری نظر رہی ہے اور وہ کافی ماہرانہ رائے رکھتے ہیں۔

خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ اس خبر پر فوج کا موقف لینے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ نہیں ہوسکا جب کہ حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی پیر کو ریٹائرمنٹ اور باضابطہ اعلان تک اس حوالے سے کوئی موقف نہیں دے سکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔