- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ترکی کوشام میں باغیوں کی مدد کرنےپربھاری قیمت چکانا ہوگی، صدر بشارالاسد
دمشق: شام کے صدر بشارالاسد نے خبردار کیا ہے کہ ترکی کو شام میں باغیوں کی مدد کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
ترکی کے چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے صدر بشار الاسد نے کہا کہ ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے 80 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے انتہاپسندوں کو ترکی سے شام میں داخل ہونے دیا جس کی وجہ سے شام میں ہزاروں لوگ مارے گئے۔ صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ترکی کو شدت پسندوں کی مدد کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی اور مستقبل میں یہی شدت پسند ترکی پر بری طرح اثر انداز ہوں گے۔
صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ آپ دہشت گردوں کو اپنی جیب میں رکھیں اور انہیں ایک کارڈ کے طور پر استعمال کریں کیونکہ یہ دہشت گرد بچھو کی مانند ہیں جو موقع ملتے ہی آپ کو ڈس لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی کا شام کے ساتھ 900 کلو میٹر طویل سرحدی علاقہ جڑا ہوا ہے جہاں سے شام کے باغی اکثر کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔