جج وڈیو اسکینڈل میں ایف آئی اے توہین عدالت کا مرتکب

ایف آئی اے نے عدالتی احکامات کے باوجود مکمل چالان پیش نہیں کرایا


ویب ڈیسک September 30, 2019
ایف آئی اے نے عدالتی احکامات کے باوجود مکمل چالان پیش نہیں کرایا فوٹو: فائل

عدالت نے جج ارشد ملک وڈیو کیس میں قرار دیا ہے کہ ایف آئی اے توہین عدالت کا مرتکب ہورہا ہے۔

اسلام آباد کی انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت میں جج وڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے نہ صرف عدالتی احکامات کے باوجود آج بھی مکمل چالان پیش نہ کیا بلکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ کیس کے مرکزی ملزم طارق محمود کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔

اس پر جج طاہر محمود نے ڈی جی ایف آئی اے اور پراسیکیوشن پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واضح ہدایت کے باوجود ایف آئی اے نے آج بھی چالان پیش کیوں نہیں کیا، ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی سرپرستی میں خراب کارکردگی کے ادارے پرمنفی اثرات پڑینگے۔

عدالت نے تفتیشی افسران کے خلاف کارروائی کے لئے حکم نامے کی کاپی رجسٹرار ہائیکورٹ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری داخلہ کو بھجوانے کا حکم جاری کردیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ عدالتی حکم کے باوجود مکمل چالان پیش نہ کر کے ایف آئی اے توہین عدالت کا مرتکب ہوا ہے، سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ عدالتی حکم عدولی پر ہائیکورٹ کارروائی کا اختیار رکھتی ہے۔

ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے طاہر محمود نے کہا کہ نئے پراسیکیوٹر کل ہی تعینات ہوئے ہیں، آج پیش نہیں ہو سکے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر مکمل چالان ہر صورت جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں