آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے ترقیاتی بجٹ میں کمی کا عندیہ

شہباز رانا  بدھ 2 اکتوبر 2019
ریونیو خسارا پورا نہ کیا جا سکاتو پی ایس ڈی پی میں کمی کی جائیگی،ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ
(فوٹو: فائل)

ریونیو خسارا پورا نہ کیا جا سکاتو پی ایس ڈی پی میں کمی کی جائیگی،ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں کمی کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارا 102 بلین روپے تک رکھنے کی آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرنے کیلیے 114 ارب روپے ریونیو شارٹ فال کو پورا کیا جا سکے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کیلئے حکومت پہلے ہی 1.071 ٹریلین روپے ٹیکس جمع کرنے اور 75 بلین روپے ٹیکس ریفنڈ کے آئی ایم ایف کے دو اہداف حاصل نہیں کر سکی،رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گردشی قرضوں کو 23 بلین روپے تک محدود رکھنا، آئی ایم ایف کی اس ایک اور شرط کو پورا کرنا تنی ہوئی رسی پر چلنے کے مترادف ہو گا،جون کے آخر تک توانائی کے شعبہ کے 800 بلین روپے کے واجبات تھے،جو آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق 823 بلین روپے سے تجاوز نہیں کرنے چاہییں۔

ذرائع کے مطابق گردشی قرضے چاہے ہدف سے تجاوز کر جائیں حکومت بجلی کیلیے سبسڈی دینے کی کوشش جاری رکھے گی تاہم آئندہ ہفتے تک صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔

ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ احمد مجتبیٰ میمن نے سٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ 5 ٹریلین روپے ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کی توقع ہے تاہم پہلی سہ ماہی کے ٹیکس ریونیو کا خسارا پورا نہ کیا جا سکا تو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی ) میں کمی کر کے بجٹ خسارے کو پورا کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔