ای سی سی: بجلی 83 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

ارشاد انصاری / شہباز رانا  جمعرات 3 اکتوبر 2019

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

 اسلام آباد:  کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے بجلی کی قیمتوں میں 83 پیسے فی یونٹ کے حساب سے اضافہ کردیا ہے تاہم اسکا اطلاق 300 یونٹ ماہانہ تک بجلی استعمال کرنیوالے گھریلو صارفین پرنہیں ہوگا۔

ای سی سی نے روش پاورکمپنی کے ساتھ انکے نقصانات کے ازالے کیلیے کابینہ کی توانائی کمیٹی کے منظورکردہ سیٹلمنٹ کے فیصلے پر عملدرآمدکیلیے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہرکی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے۔

ای سی سی نے ایران کیساتھ طے شْدہ ٹیرف میں توسیع کیلیے بھی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (چی پی پی جی اے)کو نیپرا سے رجوع کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)کا اجلاس گذشتہ روز یہاں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ای سی سی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دیدی جس کیلیے نیپراکو مالی سال 2018-19 کی تیسری اورچوتھی سہ ماہی کے ٹیرف کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق 300 یونٹ ماہانہ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر اطلاق نہیں ہوگا، نیپرا سالانہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر سکتا ہے۔ 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے تمام گھریلو ،صنعتی و کمرشل صارفین پر 83 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگا البتہ 300 یونٹ سے 700 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ایک سیلب کا فائدہ حاصل ہوسکے گا مگر باقی تمام صارفین کیلیے بجلی کی قیمتوں میں 83 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔