- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
صرف تصاویر کو دیکھ کر آنکھوں کے امراض شناخت کرنے والی ایپ
برکلے، کیلیفورنیا: کیمرے کی روشنی آنکھ کو کبھی کبھی سرخ دکھاتی ہے جسے ریڈ آئی کہا جاتا ہے لیکن اسی طرح روشنی کا جھماکہ آنکھ کی پتلی کو سفید دکھاتا ہے اور عین اسی معاملے کو دیکھ کر چھوٹے بچوں میں آنکھوں کے سب سے عام کینسر کی شناخت کی جاسکتی ہے۔
اسی بنا پر وائٹ آئی ڈٹیکٹر ایپ بنائی گئی تھی جو 2014ء سے استعمال ہورہی ہے اور اب اینڈروئڈ اور اور آئی او ایس کے لیے دستیاب ہے۔ اب تک اس پر 50 ہزار تصاویر دیکھ کر 20 بچوں کی آنکھوں میں سرطان کی درست شناخت کی جو چھوٹے بچوں میں آنکھوں کے کینسر کی سب سے عام بیماری بھی ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ ایپ بچوں میں آنکھوں کے مرض کی کیفیت ایک سال قبل ہی بتاسکتی ہے۔ اگرچہ اسے سفید آنکھ والی ایک اور بغیر سفید آنکھ والی دو تصویریں دکھائی گئیں لیکن اس نے کینسر شناخت کرلیا۔ یعنی ایک بچے کی کئی ایسی تصاویر ایپ میں ڈالی گئی تھیں جن میں روشنی نے آنکھ میں سفید دھبہ ظاہر کیا تھا لیکن اکثر تصاویر میں وہ غائب تھا۔
آنکھوں میں اگر سفیدی اتر آئے تو یہ موتیا، رگوں کی بے قاعدگی اور ’ریٹنو بلاسٹوما‘ جیسے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر آنکھوں کا کینسر بروقت پکڑا جائے تو اس سے بصارت بچانے میں مدد مل سکتی ہے لیکن یہ سب اس وقت ممکن ہوگا جب ایپ کسی طرح روشنی کو آنکھوں کے پتلیوں میں سفیدی کے ساتھ ظاہر کرے اور کیمرے کی تصویر کبھی کبھار یہ عمل انجام دیتی ہے۔
لیکن یاد رہے کہ کبھی کبھی ایپ آنکھوں کی سفیدی کو کیمرے کی روشنی کو خاص زاویہ بھی قرار دیتی ہے جس کا مطلب یہ نہیں کہ واقعی کینسر کا مسئلہ درپیش ہے وہ کوئی تکنیکی فالٹ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ ایپ برائن شا نے بنائی ہے اوران کا بچہ صرف تین ماہ کا تھا کہ اس کی آنکھ میں سرطان شناخت ہوا تھا اور اب وہ ایک آنکھ سے محروم ہوچکا ہے۔
جب شا نے بچے کی تصاویر دیکھی تو ایک تصویر میں آنکھ اس وقت سفید دکھائی دے رہی تھی جب وہ صرف 12 دن کا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دیگر ماہرین سے رابطہ کیا اور ایپ پر کام شروع کیا جس کے بعد ہزاروں افراد نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ ایپ نے کس طرح ان کی مدد کی ہے اور بچے کی آنکھ میں کینسر کی خبر دی ہے۔
دوسری جانب رائل لندن ہسپتال کے ماہر ایشوِن ریڈی کہتے ہیں کہ اگر آپ کو ڈیجیٹل تصاویر میں بچے کی آنکھ کے سیاہ حلقے میں سفیدی نظر آجائے تو اسے کسی صورت نظر انداز نہ کیجیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔