لینڈ مافیا نے بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 14 اے کی سڑک بیچ ڈالی

کورٹ رپورٹر  جمعـء 4 اکتوبر 2019
ہائی کورٹ نے سڑک کاٹ کرپلاٹس فروخت کرنے کی درخواست پر زمین خالی کرانے کی ہدایت کردی
 (فوٹو : فائل)

ہائی کورٹ نے سڑک کاٹ کرپلاٹس فروخت کرنے کی درخواست پر زمین خالی کرانے کی ہدایت کردی (فوٹو : فائل)

کراچی: لینڈ مافیا نے بلدیہ ٹاؤن میں سڑک بھی نہ چھوڑی، سندھ ہائیکورٹ نے سٹرک کاٹ کر پلاٹس فروخت کرنے کیخلاف درخواست پر کے ایم سی و دیگر کو بہر صورت سرکاری زمین خالی کرانے کی ہدایت کردی۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو مین سٹرک کاٹ کر پلاٹس فروخت کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی،بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 14 اے میں لینڈ مافیا نے سڑک پر قبضہ کرلیا، درخواست گزار عبدالغفار کے وکیل نے موقف دیا کہ سڑک کاٹ کر پلاٹس کر دی گئی اور فروخت جاری ہے۔ متعلقہ ادارے قبضہ ختم کرانے کی کوئی کوشش نہیں کر رہے۔

دوران سماعت کے ایم سی وکیل کا نقشے، لے آوٹ پلان پیش کرنے کی کوشش کی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ یہ نقشے، ماسٹر پلان، لے آوٹ اپنے پاس رکھیں، ہمیں یہ بتائیں کہ اگر سڑک پر قبضہ ہو گیا تو خالی کرانا کس کی ذمے داری ہے۔ ایک سال بعد کیس لگا اور بتایا جا رہا ہے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

عدالت نے کے ایم سی کے وکیل کو حکم دیا کہ جائیں اور سڑک خالی کرائیں، کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سمیت کسی بھی ادارے کی مدد لیں اور قبضہ ختم کرائیں،عدالت نے کے ایم سی و دیگر کو بہر صورت سرکاری زمین خالی کرانے کی ہدایت کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔