جیمزبانڈ پھر آرہا ہے

ناصر ذوالفقار  اتوار 6 اکتوبر 2019
کیا ہونا تھی اس فلم کی کہانی اور کیا ہوگئی ہے، کہاں ہوگی شوٹنگ، کاسٹ میں ہے کون کون؟

کیا ہونا تھی اس فلم کی کہانی اور کیا ہوگئی ہے، کہاں ہوگی شوٹنگ، کاسٹ میں ہے کون کون؟

جیمز بانڈ کی فلموں کے شائقین کے لیے وہ منظر کسی بڑے شاک سے کم نہیں ہوتا اور کئی کے ہاتھوں سے پاپ کورن چھلک جاتے ہیں۔

اس منظر میں بانڈ کے باس بانڈ کو آنے کی اجازت دیتے ہوئے کہتے ہیں ’’کم اِن بانڈ!‘‘ اس کے ساتھ ہی چلتے ہوئے بانڈ اندر داخل ہوتا ہے تو کچھ غیرمعمولی انداز دکھائی دیتا ہے۔ ابھی تک بانڈ 007 ایجنٹ ہی ہے جسے عمدگی سے ایک خوب صورت خاتون سے بنایا گیا اور یہ سیاہ فام بھی ہے تو پھر بانڈ کے فین کے لیے یہ بڑ ا جھٹکا ہی ہوا ناں!!! یہ ڈیلی میل اخبار کی ایک خبر یا اطلاع ہی تھی جو کہ آخرکار درست نہ ثابت ہوسکی فائنلی طور پر پروڈکشنز کی رکاوٹوں اور پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیمیل بانڈ کو متعارف کروانے کے اس رسک سے بھر پور پروجیکٹ کو ملتوی کرنا پڑا۔

سیاہ فام خاتون اداکارہ لاشانا لنچ (LashanaLynch ) اگرچہ پہلی فیمیل خاتون بانڈ تو نہ بن سکیں مگر وہ نئی بانڈ فلم کی کاسٹ میں ایک اہم رول ادا کر رہی ہیں۔ دو سال پہلے تک ڈنیئل کریگ کے بانڈ کردار سے کنارہ کشی کی خبریں زوروں پر تھیں اور ان کے اس کردار کو چھوڑ نے کی صورت میں متعدد اداکارواداکارائیں بانڈ کے آئی کونک رول کی دوڑ میں شامل رہے اور میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

ان میں نمایاں طور پر آٹھ ہینڈسم اور حسین اداکار اور آٹھ اداکارائیں پیش پیش تھے جن میں ٹام ہڈلسِٹن، ہیرل کیول (سپرمین فین) اور معروف سیاہ فام اداکار ادریس ایلبا کو سب سے زیادہ بانڈ کے رول کے لیے فٹ سمجھا جارہا تھا، اسی طرح خواتین میں ایمیلی بلنٹ، گیلین اینڈرسین اور سیاہ فام اداکارہ34 سالہ خاتون گوگو ایم بارتھارا کا نام واضح طور پر سامنے آیاتھا۔ تاہم آخری لمحات اور فلم کی شروعات کے وقت ایک بالکل نئے نام کی بازگشت گاہ سنائی دے رہی تھی وہ سیاہ فام برطانوی خاتون کا ہے۔

جس نے سب پر سبقت حاصل کرلی تھی، جس کے متعلق بہت زیادہ پیش گوئیاں ہوتی رہی کہ وہ ہی بانڈ کا رول ادا کرنے والی ہیں۔ بانڈ 25 کے ڈائریکٹر ڈینی بوائل کو ابتدا میں فلمی کاسٹ سے علیحدہ کردیا گیا تھا کہا جارہا ہے کہ وہ جیمز بانڈ کی موت کو فلم میں دکھانا چاہتے تھے۔

اس طرح بانڈ کا کردار ختم ہوجاتا۔ اس موقع پر بانڈ کے پروڈیوسروں نے اسٹینڈ لیا بانڈ کو مرنے سے بچایا ہے کیوںکہ بانڈ کے کردار کو ہمیشہ زندہ رہنا چاہیے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ بانڈ کی موت کے بعد زیروزیرو سیون کے کردار کو فیمیل بانڈ سے کروایا جانا مقصود ہو جب کہ بانڈ کے فلم ساز اس طرح بانڈ کو ختم نہیں کرنا چاہتے تھے۔ آخری قرعہ پھر ڈنیئل کریگ کے ہاتھ لگ گیا اور وہ اب بانڈ کے کردار کو پانچویں بار ادا کررہے ہیں اور قوی خیال ہے کہ یہ ان کی آخر ی بانڈ فلم ہو۔ ڈنیئل بانڈ فلموں میں تیسری بار مشترکہ پروڈیوسر بھی بنے ہیں۔

20 اگست کو بالآخر بانڈ سیریز کی 25 ویں فلم کے ٹائیٹل کا اعلان کردیا گیا ہے جس کا نام “No Time To Die” ہے جو کہ البرٹ بروکولی اِی۔ اَن پروڈکشنز، میٹروگولڈن میئر، کولمبیا اور یونیورسل پکچرز انٹرنیشنل کے بینر تلے ساری دنیا میں تقسیم کی جائے گی۔ 1962 ء میں بانڈ سیریز کی پہلی فلم ’’ڈاکٹر نو‘‘ کی دنیا بھر میں زبردست پذیرائی اور کام یابی نے بانڈ کے ادبی وافسانوی کردار کو فلمی دنیا کا ایک پسندیدہ اور لازمی جز بنادیا ہے جو اپنے مخصوص فیچروں سے پہنچانی جاتی ہیں۔

جن میں اجنبی اور غیرمعمولی مقامات، بین الاقوامی کاسٹ، بانڈ گرلز، بانڈ کے انوکھے ولینز اور بانڈ کی توجہ حاصل کرنے والی کاریں اور جاسوسی کے آلات (گیجسٹس) رکھنے کے سبب شائقین کے لیے دل چسپی اور توجہ کا باعث بنتی رہی ہیں جو کہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ اب تک54 سالوں میں 1962-2019)) سیریز کی 24 فلمیں پیش ہوچکی ہیں جب کہ اگلی فلم 2020 ء میں نمائش کے لیے پیش ہوگی۔ بانڈ سیریز فلموں نے دنیا بھر میں کام یابیوں کے جھنڈے گاڑے ہیں، پچاس سالوں کے اندر (1962-2011)  بانڈ کی فلموں کا مجموعی بجٹ 1,230 ملین ڈالر رہا تھا جب کہ آمدنی 4.739 ملین ڈالرز رہی ہے۔

جس سے اس فرنچائز سیریز کی کام یابی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور اب تک فلمی دنیا کی تاریخ کی سب سے کام یاب اور طویل ترین فرنچائز بنی ہوئی ہے۔ فلم ’’اسکائی فال‘‘جو کہ سیریز کی پچاسویں سال گرہ پر پیش ہوئی تھی۔ اس نے کام یابیوں کے سارے ریکارڈز برابر کردئیے ہیں اور ایک بلین ڈالرز سے زائد کمائے ہیں۔ اس کا بجٹ 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا تھا۔ بانڈ سیریز کی اب تک آخری فلم ’’اسپیکٹر‘‘ (2015) نے 880 ملین ڈالروں سے زائد کا بزنس کیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

بانڈ 25 کی شوٹنگ کا آغاز سال کے شروع میں ہوا تھا اس کی شوٹنگ بے نام ٹائٹل سے جاری رہی تھی۔ اس کے ممکنہ ٹائیٹلز “A Reason to Die” “A Day to Die” ، “A Time to Die” زیرغور رہے تھے جب کہ سب سے قریبی ممکنہ “A Day to Die” کے طور پر سمجھا جارہا تھا جب کہ آخری مرحلے میں اب اسے “No Time to Die” کردیا گیا ہے۔ نیا فلمی ٹائیٹل بانڈ کا کلاسک نام ہے جس پر بانڈ کے مداحوں نے اپنے بھر پور جوش و مسرت کا اظہار کیا ہے۔

سیریز کی یہ پہلی فلم ہے جو کہ “N” شروع ہورہی ہے، ماضی میں بانڈ کی کمپنی Warwick کی ایک فلم کو “No Time to Die” کے نام سے بنایا گیا تھا، جس کے مشترکہ پروڈیوسروں میں البرٹ بروکولی بھی تھے جب کہ ڈائریکٹر ٹیرنس ینگ تھے جوکہ آنے والے وقتوں میں بانڈ سیریز فلم کے بھی ڈائریکٹر بنے۔ 1958 ء کی اس فلم کو برطانیہ سے باہر دوسرے ٹائٹل “Tank Force” سے ریلیز کیا گیا تھا۔

ینگ کے علاوہ فلم میں کام کرنے والے متعدد فن کاروں اور تیکنیکی عملے کا تعلق مستقبل میں بانڈ سیریز فلموں سے جڑا رہا اور وہ اس سیریز کا حصہ بنے رہے۔ ان میں ’’تھنڈربال‘‘ کی Luciana Pulazzi ’’گولڈ فنگر‘‘ کے گیت لکھاری Anthony Newly ، رابرٹ ریئٹی(Robert Rietty ) جنہوں نے بانڈ سیریز فلموں میںسب سے زیادہ کردار ادا کرکے ریکارڈ بنایا ہے، اسٹنٹ مین اور سر سین کونری کے ڈبل کردار ادا کرنے والے بوب سائمنز(Bob Simmons) ، سنیما فوٹو گرافی اور آرٹ ڈائریکٹر Sydcain نمایاں طور پر بانڈ فلموں میں اپنی خدمات دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک نام Ted Moore کا بھی ہے جوکہ ڈائریکٹر آف فوٹو گرافی تھے اور بانڈ سیریز کی سات فلموں (1962-1974) میں فوٹوگرافی چکے ہیں۔

نئی فلم کے ٹائٹل کو “Futura Black” فونٹ سے لکھا گیا ہے جسے 1929 ء میں تخلیق کیا گیا تھا اور اسے متعدد فلموں کے ٹائٹلز کے علاوہ ٹیلی ویژن و کتابوں کے سرورق کے لیے بھی آزمایا جاچکا ہے اور 70 کے عشرے میں بہت زیادہ مقبول رہا ہے جس میں جدید انداز جھلکتا ہے۔

بانڈگرل ہانر بلیک مین کی کتاب elf Deffence” ـ”Book of S میں بھی اسی فونٹ کو استعمال کیا گیا ہے۔ بانڈ کے اس ٹائٹل پوسٹر کے ڈیزائنر ’’ایمپائر ڈیزائن‘‘ کے آرٹسٹ میٹ واٹسن ہیں جو کہ فلم ’’کسینو رائل ‘ ‘ سے فلمی پوسٹرز تخلیق کررہے ہیں ۔ چوتھی بار بانڈ فلموں میں لفظ “Die” کا استعمال ہورہا ہے جو کہ فلم ـ”Live and Let Die” سے قریب تر ہے۔ اس میں بھی چار الفاظ استعمال ہوئے ہیں جب کہ ٹائیٹل کا اصلی آئن فلمینگ کی کہانیوں سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ دوسرے ٹائیٹلز “Tomrrow Never Dies” اور ـ”Die Another Day” شامل ہیں جن میں ’’ڈائی‘‘ کا ذکر ہوچکا ہے۔ فلم کا دورانیہ ایک گھنٹہ 18 منٹ اور 20 سیکنڈ ہے۔

برطانیہ میں نئی فلم کی نمائش 2 اپریل کو یونیورسل پکچرز کی جانب سے جب کہ امریکا میں 8 اپریل کو یونائیٹڈآرٹسٹ(UA) اور ایم جی ایم کے بینر تلے ہوگی جو کہ بانڈ کے روایتی تقسیم کار فلمی ادارے رہے ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر کیری جوجی فکونیجا ہیں جن کے کریڈٹ پر ” Beasts of No Nation” اور “True Detective” جیسی فلمیں ہیں۔ فلم کے رائٹر Phoebe Waller Bridage ہیں۔ انہوں نے موسمِ بہار کی طرح اپنے اسکرپٹ کا جادو دکھایا ہے جب کہ فلم کے روایتی اسکرپٹ رائٹرز نیل پوروِس اور رابرٹ وِیڈ نے تحریر کیا ہے جو کہ سیریز فلمیں ’’اسکائی فال ‘‘ اور ’’اسپیکٹر‘‘ کے لیے کام کرچکے ہیں۔ سیریز کی نئی فلم پانچ سال کے وقفے کے بعد سنیما کے پردے کی زینت بنے گی۔

کہانی، کردار وپس منظر

بانڈ اپنی سروس چھوڑ چکا ہے اور جزیرہ جمیکا میں پرسکون زندگی گزار رہا ہے۔ اس کے آرام میں اس وقت خلل واقع ہوتا ہے۔ جب بانڈ کا دوست امریکی سی آئی اے ایجنٹ فیلکس لیٹر اس سے ملنے آتا ہے۔ اسے بانڈ کی مدد درکار ہوتی ہے۔ فیلکس بانڈ کو دوبارہ سروس میں واپسی کے لیے قائل کرلیتا ہے۔ تب ایک نیا ایڈونچر تخلیق پاتا ہے، جس میں ایک طاقت ور مجرم کے چنگل سے سائنس داں کو بازیاب کرنا ہوتا ہے، جس نے انہیں اغوا کرلیا ہے۔

وہ ایک مخفی ولین ہے جو کہ نئی اور مہلک ٹیکنالوجی سے مسّلح ہے۔ بانڈ فلموں میں ’’ابتدائی کریڈٹ سین‘‘ نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے جو کہ فلم کی جان سمجھا جاتا ہے، جس میں بانڈ کو ئی پچھلا مشن پورا کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے یا اس کا تعلق فلم کی موجودہ کہانی سے جُڑا ہوتا ہے۔

خیال ہے کہ نئی کریڈٹ سین کے لیے جنوبی اٹلی میں فلم بندی اکتوبر کے آخر میں کی جائے گی جو کہ پُراثر اسٹنٹ موومنٹ ہوگی۔ اسی طرح فلم میں روایتی ’’گن بیرل سیکوئنس‘‘ کی بھی بھرپور انٹری ہورہی ہے جس میں بانڈ دو حرکت کرتے دائروں میں فوکس ہوکر فائر کرتا ہے۔ اصل میں یہ دائرہ یا ہول گن کی نالی کا سوراخ ہے۔ اسے فلم کے عین آغاز پر دکھایا جاتا ہے۔

فلمی کاسٹ: بانڈ فلموں کے خاص کردار چیف آف اسٹاف بل ٹینر کی بھی واپسی ہورہی ہے اور اس روپ میں پھر سے Rory Kinnear پرفارم کرتے نظر آئیں گے۔ روایتی بانڈ کے بزرگ گیجٹس ماسڑQ کے کردار کو اب نئی جنریشن کے نوجوان بطور ’’کیو‘‘ ادا کررہے ہیں اور اس روپ میں Ben Whishaw پانچویں بار فلم کا حصہ بننے جارہے ہیں۔ سی آئی اے ایجنٹ کے روپ میں امریکی سیاہ فام اداکار جیفری رائیٹ واپس آئے ہیں جنہیں کسینورائل میں متعارف کروایا گیا تھا۔ اسی فلم سے روشنا س کرایا جانے والا کردار مسٹر وائٹ کا ہے جو کہ ’’کوانٹم آف سولس‘‘ میں بھی آیا تھا اسے اداکار جیسپر کرسٹیسن نے بخوبی نبھایا ہے۔

ان کی بھی نئی فلم میں آمد ہورہی ہے جب کہ بانڈ کے باس ’’ایم‘‘ کے روپ میں اداکار ریلف فیئننس ( Ralph Fiennesٌ) تیسری بار بانڈ فلم میں دیکھے جائیں گے۔ اداکار کرسٹوف والز کی دوسری بار واپسی ہورہی ہے۔ بطور بانڈ کے سب سے بڑے شیطانی صفت والے ابدی دشمن اِرنسٹ اِستاورو بلو فیلڈ جسے عرفیت میں ’’اسپیکٹر کا سرغنہ‘‘ کہا جاتا ہے کا کردار آسٹریا کے منجھے ہوئے اداکار کرسٹوف ادا کرتے نظر آئیں گے۔

جو دو آسکر ایوارڈ یافتہ ہیں۔ فلم میں مستقل کردار باس ایم کی سیکریٹری مس منی پینی کا بدستور شامل ہے۔ البتہ اب فلیمنگ کی کہانیوں سے یکسر مختلف ہے اور بدل چکا ہے۔ اسے پہلے ایک بڑی عمر کی خاتون ادا کرتی تھیں جن سے بانڈ فلرٹ کرتا رہتا تھا جو بانڈ کی رنگین مزاجی سے بخوبی واقف ہوتی ہیں۔ اب اسے نوجوان اداکارہ نیومی ہیرس ادا کررہی ہیں جو کہ آفس سیکریٹری سے زیادہ ایک سیکیوریٹی کی گارڈ دکھائی دیتی ہیں۔ پانچویں بار نیومی کی بھی واپسی ہوگی۔ اس کے علاوہ بانڈ کی دیگر کاسٹ میں Benssalah  Dali، David Dencik اور Billy Magnusen قابل ذکر ہیں۔

ولین: بانڈ فلم میں اس بار امریکی اداکار اور پروڈیوسر ریمی سیڈِ مالیک (Rami Said Malek) بنے ہیں۔ ان کا بریک تھرو رول “Elliot Aandeson” کا رہا ہے جو کہ ایک کمپیوٹر ہیکر تھا۔ یہ امریکی نیٹ ورک ٹیلی ویژن کی سیریز ہے جس کا نام ـ”Mr Robot” ہے۔38 سالہ ریمی کا تعلق لاس اینجلز سے جب کہ والدین مصر سے ہجرت کرکے امریکہ آئے تھے اور ان کے والد ایک سیّاحتی گائیڈ تھے۔ ان کی ماں ایک اکاؤنٹنٹ ہیں۔ ریمی کے کریڈٹ پر “Gilmore Girls” ،”The Pacific” ،”ـ”The War at Home اور” “24 ہیں جب کہ ان کی آنے والی فلم “The Voyage of Doctor Dolittle” ہے۔

بانڈ گرلز: فرانسیسی اداکارہ لیِاسیڈوکس کی دوسری بار بانڈ سیریز میں واپسی ہورہی ہے سوان(Swan) کے طور پر، جب کہ دوسری بانڈ گرل اینا ڈی آرمسِ(Ana De Armes) ہیں جن کا تعلق اسپین سے ہے۔ اینا کا فلم میں کردار ابھی مخفی ہے، جسے بتایا نہیں گیا ہے۔ 31 سالہ سنہرے بالوں او ر براؤں آنکھوں والی اسپینی اداکارہ ماضی کی حسین وجمیل مالن منرو سے قدرتی طور پر بہت زیادہ مشابہت رکھتی ہیں، سوائے منرو کے بالوں کے۔ بہت زیادہ فین والی اینا اپنے بہترین رول “Joi” کے نام سے شناخت رکھتی ہیں، جوکہ ” Blade Runner 2049″ میں تھا یہ 2017 ء میں ریلیز ہوئی ہے۔ اینا کی اصل پہچان 2006 ء کی ہسپانوی فلم “Unarosa De Francia” ہے۔

اس کے علاوہ وہ اسپین ٹی وی شو کی اسٹار رہی ہیں جس کا نام “E l Internado” تھا۔ ان کی پہلی امریکی فلم “Knock Knock” تھی۔ اس کے بعد وہ “Hand of Stone” اور “War” میں سامنے آچکی ہیں۔ اداکارہ لاشانا لنچ مضبوط جسمانی ساخت کی حامل خاتون ہیں جو کہ سیریز کی نئی فلم میں بانڈ کے ہم پلہ کردار ادا کررہی ہیں۔ وہ اپنے بہترین رول Rosaline Capulet سے شہرت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا معروف کریکٹر مارول کامک کردار “Maria Rambeau” ہے جو کہ انہوں نے ’’کیپٹن مارول‘‘ میں پرفارم کیا ہے۔

فلم کے ڈائریکٹر: 42 سالہ کیری جوجی فکوناجا (Cary Joji Fukunaga  ہیں جو کہ ایک امریکی فلم ساز اور ٹی وی ڈائریکٹر ہیں۔ سب سے پہلے کیری کو پذیرائی ان کی رائیٹنگ اور ڈائریکش فلم ”  “Sin Nombreپر ملی تھی۔ یہ 2009 ء کی فلم ہے۔ جوجی کا تعلق اوکالینڈ، کیلی فورینا سے ہے۔ ان کے ایوارڈ میں پرائم ٹائم ایمی ایوارڈ شامل ہے جو کہ ان کی ڈراما سیریز کی غیرمعمولی کارکردگی پر دیا گیا تھا۔

فلمبندی کے مقامات اور شوٹنگ: فلم کی عکس بندی کے مقامات میں انگلینڈ، ناروے، اٹلی اور جمیکا شامل ہیں۔ جمیکا بانڈ کے خالق آئن فلیمنگ کا پسندیدہ اور محبوب مقام رہا ہے جہاں انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد بانڈ سیریز کے ناول لکھنے کا آغاز 1953 ء میں ’’کسینو رائل ‘‘ سے کیا تھا۔ جمیکا اسی لیے سیریز فلموں کے اہم مقامات کا جز رہا ہے۔ رواں سال مئی میں بانڈ 25 کی شوٹنگ کے آغاز پر ایک کنٹرول بم کا غلط استعمال ہوگیا تھا جس سے پائن وڈ اسٹوڈیو کے بانڈ کے بیرونی اسٹیج کو نقصان پہنچا تھا۔ 30 جون کو لندن کے وائٹ ہال کے اطراف منسٹری آف ڈیفنس کی سڑکوں پر بانڈ 25 کی شوٹنگ شروع ہوئی تھی۔

اس مقام پر ڈائریکٹر جوجی نے ڈرون کیمروں کی مدد سے بھی عکس بندی کی ہے۔ پائن وڈ اسٹوڈیو میں شوٹنگ کے وقت بانڈ نے اپنا مخصوص سوٹ زیب تن کیا ہوا تھا۔ شوٹنگ کی شروعات کے وقت ڈینئل کریگ کے گٹھنے میں چوٹ آئی تھی جس کے بعد ان کی معمولی سرجری کی گئی اور دو ہفتے شوٹنگ رکی رہی۔ کریگ نے ’’گراوِینا‘‘ اٹلی میں ایک پل سے چھلانگ لگائی تھی۔ ڈینئل اپنے ڈبلی کیٹ کے ساتھ میتیرا (Metera) اٹلی میں ایکشن میں دیکھے گئے، یہاں بانڈ پر 32 شارٹس فلمائے گئے یہاں مختلف اسٹنٹس موٹر سائیکل ڈرائیوروں نے پرفارم کیا ہے۔ پوجلیا (Puglia)اٹلی میں ایک شوٹنگ میں 150 فٹ کی لمبی جمپ کی فلم بندی کی گئی۔ اٹلی میں ہی بانڈ کی نو آسٹن مارٹن کاروں کو بھی دوڑتے ہوئے دکھایا جائے گا۔ ڈینئل کریگ اور ادکارہ لیا سینڈوس کو ایک رومانوی منظر میں فلمایا گیا ہے۔ یہاں ایک سالانہ فیسٹول “Festa Della Bruna” جوکہ جولائی میں ہوتا ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں فلم بندی بھی کئی گئی ہے۔

نئی فلم کے اسکرپٹ میں کہیں کوئی گڑبڑ ضرور ہوئی ہے جس کا اندازہ فلمی ٹائٹل سے ہوتا ہے جو کہ پہلے ممکنہ طور پر ’’اے ڈے ٹو ڈائی‘‘ رکھا جانا تھا۔ جب فلم میکروں نے کسی مصلحت سے کام لیتے ہوئے طے کرلیا کہ ابھی بانڈ کو نہیں مرنا چاہیے ’’مرنے کا وقت نہیں ‘‘(NTTD) جو کہ ٹائٹل سے بھی آشکار ہوتا ہے اور نئی کاسٹ میں شامل خاتون ادکارہ لاشانا لنچِ کی موجودگی بھی اس کا پتا دے رہی ہے، جن کے بارے میں افواہیں گرم رہیں کہ وہ پہلی فیمیل بانڈ بنیں گیں۔

تو کچھ خاص ہونے کو جارہا تھا جسے فی الوقت روک دیا گیا ہے کہ بانڈ میکر بانڈ کو اس طرح الوداع نہیں چاہتے۔ زیادہ امکان ہے کہ ڈنیئل کریگ بانڈ کے کردار سے اب ریٹائرمنٹ لے لیں گے اور ایک بار پھر سے بانڈ کے کردار کو ادا کرنے والے مرد و خواتین اداکاروں کی دوڑ شروع ہوجائے گی، کیوںکہ یہ کردار ادا کرنا دولت و امارت کی علامت بن چکا ہے۔ پھر یہی سوال گردش کرنے لگے گا کہ اب بانڈ کی مارٹینی رائفل کس کے ہاتھ آئے گی؟ نئے مرد یا نئی فیمیل بانڈ؟ ہوسکتا ہے لاشانا لنچ بانڈ 26 میں بانڈ کے روپ میں اپنا تعارف کرواتی نظر آئیں۔ اپنے نام کی طرح سَدابہار سابق بانڈ گرل اِیوگرین نے حال ہی میں اپنی خواہش کا اظہار دوسری بار کیا ہے کہ ’’بانڈ کا کردار، مرد اداکار ہی کو کرنا چاہییے!‘‘

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔