سعودی عرب میں غیر شادی شدہ سیاح جوڑے کو ایک کمرے میں رہنے کی اجازت

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اکتوبر 2019
سیاح خواتین کے لیے عبایا کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

سیاح خواتین کے لیے عبایا کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

ریاض: سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی مرد اور خاتون جوڑوں کو شادی کی سند پیش کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے جس کے بعد غیر شادی شدہ سیاح جوڑے ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں رہ سکتے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت سعودی عرب میں غیر معمولی اور غیر روایتی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ملک کو تاجروں اور سیاحوں کے لیے پُرکشش بنایا جا سکے اور اس طرح ڈوبتی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے۔

سعودی عرب میں پہلی بار سیاحوں کے لیے ویزہ پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت سیاحوں کو ارزاں قیمت پر بہترین سہولیات مہیا کرنے کے علاوہ خواتین سیاحوں کے لیے برقع کی لازمی شرط کے خاتمے اور اب بیرون ملک سے آنے والے غیرشادی شدہ سیاح جوڑوں کو ایک ہی کمرے میں ٹھہرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سعودی عرب کی نئی ویزا پالیسی میں خاتون سیاحوں کیلیے عبایا کی پابندی ختم

واضح رہے اس سے قبل سعودی عرب میں سیاحت کے فروغ پر توجہ نہیں دی گئی تھی اور عالمی ورثہ کی حیثیت رکھنے والی 5 سائٹس رکھنے کے باوجود یہاں سیاحوں کی آمد نہ ہونے کے برابر تھی جس کی وجہ سخت ویزہ پالیسی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔