- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
امریکی صدارتی امیدوار اورسینیٹ کمیٹی کشمیریوں کے حق میں بول پڑے
واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار الزبتھ وارن اور امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی سرکار کے غیر آئینی اقدامات اور کرفیو ختم کر کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
موجودہ سینیٹر اور 2020 میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار الزبتھ وارن سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کشمیریوں کے حق میں بول پڑیں، اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان گہرے سیاسی تعلقات ہیں اور دونوں جمہوری اقدار کے حامل ممالک ہیں اس لیے میں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے، کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کے خاتمے اور ان کے رائے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔
The US-India partnership has always been rooted in our shared democratic values. I'm concerned about recent events in Kashmir, including a continued communications blackout and other restrictions. The rights of the people of Kashmir must be respected.https://t.co/K7JDmAjQg7
— Elizabeth Warren (@ewarren) October 5, 2019
دوسری جانب امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کی اپیل 2020 کے سالانہ غیر ملکی تخصیصی ایکٹ میں شامل کرلی ہے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم کرنے، مواصلات اور انٹرنیٹ سروس بحال کرنے اور اسیر رہنماؤں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دن سے مسلسل نافذ کرفیو کو 63 دن بیت گئے ہیں، لاکھوں کشمیری لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ بنیادی انسانی حقوق معطل ہیں اور گھر گھر چھاپوں کے دوران بچوں کو تک کو حراست میں لیا جا رہا ہے اس کے باوجود بہادر و دلیر کشمیری اپنے حقوق کے لیے قابض فوج کے سامنے احتجاج کیلیے سڑکوں پر نکل آتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔