آزادی مارچ؛ بلاول اور اسفندایار میں ملاقات، اے پی سی یا رہبر کمیٹی اجلاس بلانے پر اتفاق

خالد محمود / خبر ایجنسیاں  پير 7 اکتوبر 2019
اپوزیشن جماعتیں فضل الرحمن کا ساتھ دیںگی، ہم میں کوئی اختلاف نہیں، اتحاد کو کسی طرح ٹوٹنے نہیں دیںگے، میاں افتخار۔ فوٹو: فائل

اپوزیشن جماعتیں فضل الرحمن کا ساتھ دیںگی، ہم میں کوئی اختلاف نہیں، اتحاد کو کسی طرح ٹوٹنے نہیں دیںگے، میاں افتخار۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی میں ملاقات ہوئی ہے جس میں آزادی مارچ سے قبل آل پارٹیز کانفرنس یا رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہاں شاہی سید کی رہائش گاہ پر اسفند یار ولی سے ملاقات کی جس میں مولانا فضل الرحمن کے آزادی لانگ مارچ اور دھرنے پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر زاہد خان، میاں افتخار، امیر حیدر ہوتی، شاہی سید، فرحت اللہ بابر، نیرحسین بخاری، مصطفیٰ نواز بھی موجود تھے۔

ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی پی رہنما فرحت بابر نے کہاکہ موجودہ حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے اور ہم عمران خان حکومت کا خاتمہ اور نئے غیرجانبدار انتخابات چاہتے ہیں، ملاقات میں رہبر کمیٹی یا اے پی سی بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے اور اسے متحد رہنا ہوگا، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں اور انتخابات میں فوج کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ آزادی مارچ کو کیسے لے کر چلنا ہے یہ دیکھنا ہوگا، دیکھنا ہے ہم کس حد تک جا سکتے ہیں۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ سے متعلق اپوزیشن پارٹیز میں مشاورت جاری ہے، اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کو گھر بھیجیں گی۔ حکومت ناکام ہوچکی ہے اسے جانا ہی چاہیے۔ اگر اے پی سی یا رہبر کمیٹی کا اجلاس نہ ہوسکا تو پیپلزپارٹی اپنا اجلاس بلا کر لائحہ عمل طے کرے گی۔

اے این پی کے میاں افتخار حسین نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن سے اے پی سی بلانے کی گزارش کریںگے ہم میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہم فوج کی مداخلت سے پاک انتخابات چاہتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔