ترکی میں متنازع ٹوئٹ کو لائک کرنے پر امریکی سفیر کو معافی مانگنا پڑگئی

ویب ڈیسک  پير 7 اکتوبر 2019
امریکی سفیر کو ترک وزارت خارجہ نے طلب کرکے ٹویٹ لائک کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔ فوٹو : فائل

امریکی سفیر کو ترک وزارت خارجہ نے طلب کرکے ٹویٹ لائک کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔ فوٹو : فائل

 انقرہ: ترکی نے حکومت مخالف ایک ٹویٹ کو لائیک کرنے پر امریکی سفیر کو طلب کرلیا جس پر انہیں معافی بھی مانگنا پڑی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کو مطلوب جلاوطن ترک صحافی ارگن باباہن کی 5 اکتوبر کو کی گئی ایک متنازع ٹوئٹ کو امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے لائیک کیا گیا تھا جس پر ترکی وزارت خارجہ نے انقرہ میں تعینات امریکی سفیر جیفری پوونیئر کو طلب کرلیا اور وضاحت مانگی گئی۔

امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے غلطی تسلیم کرنے اور معذرت کرنے کے باوجود امریکی سفیر کی ترک وزارتِ خارجہ میں طلبی کے بعد امریکی سفارت خانے کو دوبارہ معافی نامہ بھی جاری کرنا پڑا تھا۔ امریکی وضاحت میں کہا گیا کہ ارگن باباہن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اُن کی ٹوئٹ کے مواد سے متفق ہیں، اپنی غلطی پر افسوس ہے۔

ترک صحافی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’ ترکی کے لوگ ایک ایسے سیاسی دور کے لیے تیار ہو جائیں جو ترک نیشنل پارٹی کے رہنما کے بغیر ہوگا۔‘ اس ٹویٹ کو ترک نیشنل پارٹی کے علیل رہنما باہچلے کی ممکنہ موت کی خواہش سے تعبیر کیا گیا۔ ترک نیشنل پارٹی صدر اردگان کی جماعت کیساتھ اقتدار میں شریک بھی ہے۔

واضح رہے کہ ترک حکومت کو مطلوب متنازع ٹویٹ کرنے والے صحافی ارگن باباہن پر 2016 میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں سازش کرنے والوں کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے اور گرفتاری کے ڈر کی وجہ سے ہی صحافی نے جلاوطنی اختیار کی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔