- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
ایران اور عراق کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، خامنہ ای
تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امن دشمن عناصر ایران اور عراق کے درمیان اختلاف کا بیج بونا چاہتے ہیں تاکہ خطے پر جنگ کے مہیب سائے چھائے رہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای نے عراق میں جاری پُر تشدد مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان تناؤ پیدا کرنے کے لیے سازش رچائی گئی ہے لیکن دونوں ملکوں کے دشمن اپنی سازشوں میں ناکام ہوں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ ایران ذمہ دار ملک ہے جو عراق سمیت کسی بھی ملک میں دراندازی پر یقین نہیں رکھتا، عراق میں جاری کشیدگی اندورنی خلفشار کا نتیجہ ہے، ایران عراق میں عوام کی رائے کا احترام کرے گا۔
ادھر عراق کے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں جاری احتجاجی تحریک کے دوران مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 120 ہوگئی ہے جن میں زیادہ تعداد مظاہرین کی ہے تاہم عراقی حکومے نے ہلاکتوں کا ذمہ دار مسلح تخریب کاروں کو قرار دیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکومت نے عراق میں پُرتشدد واقعات کے پیش نظر اپنے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کربلا میں اسی ہفتے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور شہدائے کربلاؓ کی رسم چہلم میں شرکت کا ارادہ موخر کر دیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔