سول سروس اصلاحات، سی ایس ایس کیلیے اسکرین ٹیسٹ لازمی

عامر الیاس رانا  بدھ 9 اکتوبر 2019
سروس کاایک حصہ بلتستان،بلوچستان میں گزارنا،ترقی خصوصی ٹریننگ سے مشروط

سروس کاایک حصہ بلتستان،بلوچستان میں گزارنا،ترقی خصوصی ٹریننگ سے مشروط

 اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ادارہ جاتی اصلاحات اور سول سروس آف پاکستان کی بہتری سے متعلق وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔

وزیراعظم کے مشیربرائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب نے کہا ہے کہ سی ایس ایس کے امتحان میں امیدوار کا پہلے اسکرین ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ اسکرین ٹیسٹ کی کامیابی پر ہی امیدوار سی ایس ایس کاامتحان دے سکے گا۔ امیدوارسے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ وہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی ا ے ایس ) ،پی ایس پی ، پوسٹل، ریلوے،ملٹری اینڈ لینڈکنٹونمنٹ میں جاناچاہتا ہے تو اسے ایڈمنسٹریٹو سروس کو چننا ہوگا۔ اگروہ آڈٹ فنانشل سروس میں جانا چاہتاہے تو آئی آر ایس ،کسٹمز ، آڈٹ، انٹرنیشنل ریلیشنز کاانتخاب کرنا ہوگا۔ جس کے بعد امیدوار اس شعبہ سے متعلق امتحان کی تیاری کرکے شرکت کرے گا۔

کسی بھی افسر کے لئے سروس کاایک حصہ گلگت بلتستان اور بلوچستان میں گزارنا لازمی ہوگا۔ اس میں جو بھی بھرتی ہوگی وہ افسر اپنے صوبے میں نہیں جائے گا اور گریڈ انیس میں جانے سے پہلے پانچ سال کسی دوسرے صوبے میں لازمی گزار ے گا۔

ٹینورپوسٹنگ کے ذریعے وفاقی وزیر افسر کی چھ ماہ تک کاکردگی کاجائزہ لیں گے جس کے بعدتبدیلی کی جائے گی، اب کسی کے چاہنے یانہ چاہنے پر تبدیلی نہیں ہوگی۔ افسران کی پروموشنز خصوصی ٹریننگ سے مشروط ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔