خزانہ خالی ہے حج پر سبسڈی نہیں دے سکتے ،پیر نور الحق قادری

ویب ڈیسک  بدھ 9 اکتوبر 2019
فیصلہ کیا ہے کہ 3 سالہ حج پالیسی بنائی جائے،سیکرٹری وزارت مذہبی امور فوٹو: فائل

فیصلہ کیا ہے کہ 3 سالہ حج پالیسی بنائی جائے،سیکرٹری وزارت مذہبی امور فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت کا خزانہ خالی ہے اس لئے حج پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا جس میں رواں برس حج کے موقع پر انتظامات اور آئندہ برس حج انتظامات کے حوالے سے امور پر غور کیا گیا ۔

سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ ملائیشن ماڈل پر حج فنڈز کا قیام زیر غور ہے، ایک سال میں پیسہ تاخیر سے آتا ہے جس سے سعودی عرب میں انتظامات مہنگے کرنا پڑتے ہیں، وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 سالہ حج پالیسی بنائی جائے، اس سے عمارتوں کے معاہدے سستے اور اچھے ہوسکیں گے۔

اجلاس کے دوران پیر نور الحق قادری نے کہا کہ متواتر حج کرنے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ اس سال حج انتظامات بہترین تھے، حکومت کا خزانہ خالی ہے اس لئے حج پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔

کمیٹی نے حج 2019 کے انتظامات پر سینیٹر حافظ عبدالکریم کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ، سینیٹر منظور احمد اور سینیٹر کرشنا کماری بھی ذیلی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔