تاجروں کے ایف بی آر سے مذاکرات ناکام، ملک گیر ہڑتال کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 9 اکتوبر 2019
مظاہرین نے خاردار تاریں اور تمام رکاوٹیں ہٹا دیں اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی، فوٹو: اسکرین گریب

مظاہرین نے خاردار تاریں اور تمام رکاوٹیں ہٹا دیں اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی، فوٹو: اسکرین گریب

 اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون میں داخلے کی کوشش پرپولیس نے تاجروں پر لاٹھی چارج کیا جس کے جواب میں مظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جب کہ ایف بی آر حکام سے مذاکرات ناکام ہونے پر انجمن تاجران نے 28 اور 29 اکتوبرکو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر سےآنے والے تاجروں کی  بڑی تعداد  ریلی کی صورت میں آبپارہ چوک سے سیرینا چوک پہنچی تو پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا، مظاہرین نے خاردار تاریں اور تمام رکاوٹیں ہٹا دیں اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آگئے جب کہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا، صورتحال مزید بگڑنی پر پولیس کی اضافی نفری کو بھی طلب کرلیا گیا۔

تاجر نادرا چوک پر دھرنا دے کر بیٹھ  گئے جس کے بعد ایف بی آر کی ٹیم اور تاجر عہدیداروں کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ایک گھنٹہ جاری رہنے کے باوجود بے نتیجہ ثابت ہوئے۔

مذاکرات ناکام ہونے کے بعد تاجر نمائندہ وفد دھرنے میں لوٹ آیا اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیادت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ شناختی کارڈ کی شرط کو نہیں مانتےاورحکومت جو مرضی کر لے ہم شناختی کارڈ نہیں دیں گے، 28 اور 29 اکتوبر پورے ملک میں شٹرڈاوٴن کیا جائے گا جب کہ 15 اکتوبر سے روزانہ ایک گھنٹے کی ہڑتال کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔