دہرے ٹیکس سے تفریحی اور انڈور گیمز کی صنعت کو دھچکا

بزنس رپورٹر  جمعرات 10 اکتوبر 2019
25 فیصد انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی پہلے ہی عائد، فنانس ایکٹ کے بعد 13 فیصد سیلز ٹیکس بھی نافذ

25 فیصد انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی پہلے ہی عائد، فنانس ایکٹ کے بعد 13 فیصد سیلز ٹیکس بھی نافذ

کراچی: سندھ میں دہرے ٹیکسوں کی وجہ سے تفریحی، انڈور کھیلوں کی صنعت کو زبردست دھچکا پہنچا ہے اور خدشہ ہے کہ انڈسٹری سے وابستہ ہزاروں افراد کا روزگار خطرے میں پڑجائے گا۔

انڈور کھیلوں کی صنعت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس میں روزگار کے بڑے مواقع ہیں تاہم، سندھ حکومت کے فنانس ایکٹ 2019ء کے نفاذ کے بعد 13 فیصد کا سیلز ٹیکس نافذ کردیا گیا ہے جو شق 51B کے تحت ہے جبکہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے پہلے ہی 25 فیصد انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ٹکٹوں اور جھولوں پر عائد کر رکھی ہے جو تفریحی پارکوں میں لگائے گئے ہیں۔

دہرے ٹیکس صنعت کے لیے حوصلہ شکنی کا باعث بن رہے ہیں اور نئے سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کا رْخ دیگر علاقوں اور خطوں کی طرف کرسکتے ہیں جہاں اس صنعت کو مراعات دی جارہی ہیں۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ دہرے ٹیکسوں میں پائے جانے والی اس بے قاعدگی کو دور کرے اور مختصر مدت کے فوائد کو دیکھنے کی بجائے طویل المدت فوائد کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

ذرائع نے کہا کہ  حکومت کو انڈور اسپورٹس اینڈ گیمز سینٹر پر عائد ای ڈی کو ختم کرنا چاہیے کیونکہ عوام کے مفاد میں انڈسٹری 13 فیصد سیلز ٹیکس سندھ ریونیو بورڈ کو دینے کے لیے رضامند ہے جو شق 51B، فنانس ایکٹ 2019ء کے تحت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اتھارٹی کے افسران پارکوں اور تفریحی مراکز کی انتظامیہ پر ای ڈی کی وصولی کے لیے ناجائز دباؤ ڈال رہے ہیں جو ایک غیر منصفانہ اور غیر قانونی دہرے ٹیکس کی مثال ہے۔

واضح رہے کہ انٹرٹینمنٹ رولز سیکشن ٹو اے، ٹو ڈی، اور تھری وضاحت سے تفریح کی تعریف کرتے ہیں کسی بھی ایسی جگہ داخل ہونا جہاں تفریحی سہولتیں فراہم کی جاتی ہوں، لیکن اس معاملے میں عوام کی تفریح اور سہولتوں کی اقسام کی وجہ سے ان کو الگ الگ حصوں میں قائم کیا گیا ہے اور یہ سہولتیں انڈور گیمز مراکز میں فراہم کی جاتی ہیں۔

اس طرح انٹرٹیمنمنٹ ڈیوٹی جو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے لگائی ہے وہ دہرے اندراج کے زمرے میں آتی ہے اور انڈسٹری کی تباہی کا باعث ہے۔ پہلے داخل ہونے پر پھر تفریحی سہولتوں سے لطف اندوز ہونے پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام میں پہلے ہی تفریح کو سب سے آخری ترجیح دی جاتی ہے اور اب تفریح مہنگی ہونے سے انڈور اسپورٹس اینڈ گیمز انڈسٹری کی افادیت بالکل ختم ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔