لال مسجد کیس؛ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد

ویب ڈیسک  جمعرات 10 اکتوبر 2019
 اگر پرویز مشرف آجائے تو پھر ہی کیس کوآگے بڑھایا جاسکتا ہے، عدالت فوٹو:فائل

اگر پرویز مشرف آجائے تو پھر ہی کیس کوآگے بڑھایا جاسکتا ہے، عدالت فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے غازی عبد الرشید قتل کیس میں پرویز مشرف کیخلاف ایف آئی آر خارج کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کے خلاف ایف آئی آر 2013 میں درج ہوئی، اب کیس کس مرحلے پر ہے، ٹرائل ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوا، کیا پرویز مشرف عدالتی مفرور ہے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ کیس کا چالان 2014 میں عدالت میں جمع ہوا، کچھ معلوم نہیں ٹرائل ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار پاکستان سوشل اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کی پارٹی کا مشرف کی ایف آئی آر سے کیا تعلق ہے؟۔

خاتون وکیل نے کہا کہ وہ سابق صدر رہے ہیں ہم اس لیے آئے ہیں۔

عدالت نے سیاسی جماعت کی جانب سے پرویز مشرف کے خلاف ایف آئی آر اخراج کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نہ آپ متاثرہ فریق ہیں اور نہ مفرور ملزم پرویز مشرف عدالت کے سامنے موجود ہے، اگر پرویز مشرف آجائے تو پھر ہی کیس کوآگے بڑھایا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ججز نظر بندی کیس میں بھی پرویز مشرف کیخلاف دہشت گردی کی دفعات نکالنے کی درخواست خارج ہوئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔