بلڈر کی گرفتاری؛ گلشن اقبال میں رہائشی پروجیکٹ کے مکین رل گئے

اسٹاف رپورٹر  منگل 15 اکتوبر 2019
پروجیکٹ کے راستے بند کیے جارہے ہیں، ایف آئی اے،نیب،اورڈی جی رینجرز مدد کریں،مکین
، فوٹو: فائل

پروجیکٹ کے راستے بند کیے جارہے ہیں، ایف آئی اے،نیب،اورڈی جی رینجرز مدد کریں،مکین ، فوٹو: فائل

کراچی:  گلشن اقبال کے رہائشی پروجیکٹ میں شہریوں کے کروڑوں روپے ڈوبنے کاخدشہ پیدا ہوگیا۔

گلشن اقبال بلاک 13 ڈی ٹو میں ایلیڈ ریزیڈینسی میں پروجیکٹ کا آغاز 2002 میں کیا گیا تھا جس میں70 فلیٹس اور 150 سے زائد دکانیں ہیں بلڈر نے وعدے کے بر خلاف 15 سال بعد قبضہ دینا شروع کیا ایک فلیٹ کی 80 لاکھ روپے ہے، مختلف مقدمات میں ایف آئی اے نے مقامی بلڈر کو گرفتار کرلیا جس کے بعد اس پر وجیکٹ کے مکین رل گئے ہے۔

ایک گروپ نے اس پروجیکٹ کے انتظامی امور کنٹرول کرلیے 15 دن بعدایک اور گروپ آگیا جس نے پروجیکٹ کے امور کنٹرول کرلیے، گر وپ جن رہائشیوں کے پاس کاغذات ہے موجود ہے فلیٹ کی ادائیگی کردی ہے قبضے کا لیٹر بھی موجود ہے ان الاٹیز کو رہائش اختیار کرنے نہیں دے رہا۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ گر وپ ہمیں عمارت میں داخل نہیں ہو نے دے رہا جبکہ ہم پر کوئی واجبات نہیں ہیں ایک مکین نے بتا یا کہ میں نے تمام ادائیگی کر دی اور پنا فلیٹ کر ایہ پر دیا ہے لیکن میرے کر ایہ دار کو شفٹ ہونے نہیں دیا جارہا ہے سمجھ نہیں آر ہا ہے یہ کون لوگ ہیں ہم نے بلڈر عادل اختر سے فلیٹ خریدا تھا گروپ بول رہا ہے کہ ایف آئی اے حکام سے را بط کریں ہم نے انھیں کہا کہ ایف آ ئی اے کا اس پروجیکٹ میں کیا عمل دخل ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔