- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
بلڈر کی گرفتاری؛ گلشن اقبال میں رہائشی پروجیکٹ کے مکین رل گئے
کراچی: گلشن اقبال کے رہائشی پروجیکٹ میں شہریوں کے کروڑوں روپے ڈوبنے کاخدشہ پیدا ہوگیا۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی ٹو میں ایلیڈ ریزیڈینسی میں پروجیکٹ کا آغاز 2002 میں کیا گیا تھا جس میں70 فلیٹس اور 150 سے زائد دکانیں ہیں بلڈر نے وعدے کے بر خلاف 15 سال بعد قبضہ دینا شروع کیا ایک فلیٹ کی 80 لاکھ روپے ہے، مختلف مقدمات میں ایف آئی اے نے مقامی بلڈر کو گرفتار کرلیا جس کے بعد اس پر وجیکٹ کے مکین رل گئے ہے۔
ایک گروپ نے اس پروجیکٹ کے انتظامی امور کنٹرول کرلیے 15 دن بعدایک اور گروپ آگیا جس نے پروجیکٹ کے امور کنٹرول کرلیے، گر وپ جن رہائشیوں کے پاس کاغذات ہے موجود ہے فلیٹ کی ادائیگی کردی ہے قبضے کا لیٹر بھی موجود ہے ان الاٹیز کو رہائش اختیار کرنے نہیں دے رہا۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ گر وپ ہمیں عمارت میں داخل نہیں ہو نے دے رہا جبکہ ہم پر کوئی واجبات نہیں ہیں ایک مکین نے بتا یا کہ میں نے تمام ادائیگی کر دی اور پنا فلیٹ کر ایہ پر دیا ہے لیکن میرے کر ایہ دار کو شفٹ ہونے نہیں دیا جارہا ہے سمجھ نہیں آر ہا ہے یہ کون لوگ ہیں ہم نے بلڈر عادل اختر سے فلیٹ خریدا تھا گروپ بول رہا ہے کہ ایف آئی اے حکام سے را بط کریں ہم نے انھیں کہا کہ ایف آ ئی اے کا اس پروجیکٹ میں کیا عمل دخل ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔