- سعودی مفادات کے خلاف کام نہیں کریں گے، پاکستان کی عرب قیادت کو یقین دہانی
- سانحہ اے پی ایس؛ 8 گولیاں لگنے کے باوجود بچ جانے والا ولید عزم و حوصلے کی زندہ مثال
- سانحہ اے پی ایس ہم نہیں بھولیں گے؛ علم دشمنوں کے حملے کو 5 سال بیت گئے
- راشد لطیف اور انضمام کی بدولت افغان کرکٹرز کے کھیل میں نکھار پیدا ہوا، افغان قونصل جنرل
- شہر قائد میں کل ہلکی بارش یا پھوار پڑنے کا امکان
- پشاور میں فضائی اور شور کی آلودگی سے شہری مختلف امراض میں مبتلا ہونے لگے
- امریکا کا افغانستان سے 4 ہزار فوجی اہلکار واپس بلانے کا فیصلہ
- نیب نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو طلب کرلیا
- کوئٹہ میں سردی بڑھنے پر گرم غذائی اشیاء كی فروخت میں اضافہ
- قومی کرکٹرعابد علی نے ورلڈ ریکارڈ بنا ڈالا
- ملک میں حکمرانی عوام نہیں سلیکٹڈ اور سلیکٹر کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
- جرمن چانسلر انجیلا مرکیل مسلسل نویں برس بھی دنیا کی بااثر ترین خاتون قرار
- آصف زرداری کا کراچی کے نجی اسپتال میں علاج، طبیعت میں بہتری
- حکومت کا "پی ایس ڈی پی پلس" پروگرام متعارف کرانے کا اعلان
- لاہور میں موٹر سائیکل سوارپر تشدد کرنیوالے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
- فیاض الحسن چوہان پر حملہ کرنیوالوں میں سے ایک وکیل کی شناخت ہوگئی
- پی آئی سی واقعہ؛ پولیس کا وکلا کو روکنے کی کوشش ہی نہ کرنے کا انکشاف
- مسلم مخالف متنازع بل کے خلاف بھارت میں پُر تشدد مظاہرے، 6 افراد ہلاک
- سندھ میں بھٹو زندہ ہے مگرعوام مررہے ہیں، فردوس عاشق اعوان
- بھارتی آبی دہشتگردی؛ عالمی بینک سے مذاکرات کیلیے پاکستانی وفد امریکا روانہ
2 ارب ڈالر کے ساورن بانڈزکے لیے 10 پیشکشیں موصول

حکومت کو رواں مالی سال کے دوران ماضی کے یورو اور سکوک بانڈز پر 39 کروڑ95 لاکھ ڈالر سود بھی ادا کرنا ہے۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے تقریباً 2 ارب ڈالرکے ساورن بانڈزکیلیے اب تک عالمی بینکوں اور مالیاتی اداروں کی 10 پیشکشیں موصول ہوگئی ہیں۔
حکومت ان ساورن بانڈز کے عوض حاصل ہونے والی رقم سے اگلے ماہ سابق حکومت کی طرف سے نومبر 2014ء میں لیا گیا ایک ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنا چاہتی ہے۔ موجودہ حکومت کیپٹل مارکیٹ سے یہ پہلا قرضہ حاصل کررہی ہے۔اس کیلیے فنانشنل ایڈوائزرزاور دوکنسورشیم کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔جن کے ذریعے یوروبانڈز اور سکوک بانڈز جاری کیے جائیں گے۔
اگلے ماہ کی ادائیگیاں حکومت کیلئے اپنی مالیاتی پوزیشن میں بہتری کو ثابت کرنے کا پہلا ٹیسٹ کیس ہونگی۔اب تک جن بینکوں اورمالیاتی اداروں کی طرف سے پیشکشیں مل چکی ہیں ان میں جے پی مورگن، سٹی بینک،ڈوئچے بینک،اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اینڈ کریڈٹ ایشوز،دی بینک آف چائنہ ،انڈسٹریل اینڈکمرشل بینک آف چائنہ اور سی ایل ایس اے کیپٹل مارکیٹس لمیٹڈ شامل ہیں۔
وزارت خزانہ اس ہفتے ان پیشکشوں کا تکنیکی جائزہ لے گی اوراس کے بعد انہیں کھولا جائیگا۔بعد میں شامل ہونے والے بولی دہندگان کو کنسورشیم بنانے کیلئے سب سے کم آنے والی بولی سے مطابقت کیلئے کہا جائیگا۔سٹی بینک اور ڈوئچے بینک ماضی میں بھی پاکستان کے فنانشل ایڈوائزر رہ چکے ہیں۔
حکومت کو ان یورواور سکوک بانڈز کے ذریعے ایک سے دو ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع ہے ،تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اصل مالیت کا اندازہ حکومت کی مالی ضروریات کو دیکھ کر لگایا جائیگا۔حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے بھی ان پیسوں کی ضرورت ہے ۔آئی ایم ایف شرائط کے تحت پاکستان کیلئے زرمبادلہ کے ذخائر 16.3 ارب ڈالر تک رکھنا ضروری ہے۔
حکومت کو رواں مالی سال کے دوران ماضی کے یورو اور سکوک بانڈز پر 39 کروڑ95 لاکھ ڈالر سود بھی ادا کرنا ہے۔دو ارب تیس کروڑڈالر کی قرضہ ادائیگیاں بھی کرنی ہیں۔ان میں ایک ارب 70 کروڑ ڈالر چائنہ ڈیولپمنٹ بینک،30 کروڑ ڈالر بینک آف چائینہ ،10 کروڑ ڈالر سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور 20 کروڑ ڈالر کریڈٹ سوئس کو ادا کرنے ہیں۔چار اکتوبر کو سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے خالص ذخائر سات ارب 70 کروڑ ڈالر تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔