کراچی میں کتے نے بچے، خواتین، پولیس افسر سمیت 18 افراد کو کاٹ لیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 15 اکتوبر 2019
ایف سی ایریا میں پاگل کتے کے کاٹنے سے متاثرہونے والے افراد۔ فوٹو: فائل

ایف سی ایریا میں پاگل کتے کے کاٹنے سے متاثرہونے والے افراد۔ فوٹو: فائل

کراچی:  ایف سی ایریا مسجد اقصیٰ کے قریب خونخوار پاگل کتے نے دہشت مچادی ،کمسن بچے ، خواتین اور پولیس افسر سمیت 18 افراد کو کاٹ لیا۔

کراچی کے علاقہ فیڈرل کیپٹل ایریامسجد اقصیٰ کے قریب خونخوار پاگل کتے نے علاقے میں دہشت مچا دی ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے نے کمسن لڑکے ، خواتین اور پولیس افسر سمیت 18 افراد کو بھنبھوڑ ڈالا جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے کے کاٹنے سے متاثرہ افراد میں عبدالغفور ، ان کی والدہ ، اہلیہ اور بیٹا شامل ہے جبکہ دیگر افراد میں شریف آباد تھانے کی مدد گار 15 پولیس موبائل کا افسر سب انسپکٹر علی محمد کھوسہ ، زین ، شاہ رخ اور خان صاحب افغانی سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے کے حوالے سے ڈی ایم سی سینٹرل ، ڈپٹی کمشنر ، پولیس ، رینجرز اور دیگر متعلقہ حکام کو درخواست دی گئی تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور اس کا خمیازہ علاقہ مکینوں کو خونخوار کتے کے کاٹنے کی صورت میں برداشت کرنا پڑا۔

مکینوں کا کہنا تھا کہ ایک جانب متعلقہ حکام کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی کی وجہ سے مکینوں کو کتے نے کاٹ کر زخمی کیا تو دوسری جانب عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹنے کے انجکشن نہ ہونے کی صورت میں انھیں 1260 روپے کا انجکشن خرید کر لگوانا پڑا جو کہ 6 روز تک مسلسل اپنی جیب سے خرید کر لگوائے جائیں گے جو کہ زخمی ہونے والوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔

ایس ایچ او شریف آباد امجد کیانی نے بتایا کہ شہریوں کو کاٹنے والی دراصل پاگل کتیا ہے،واقعے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی تھی،اس پرکئی فائر کیے لیکن وہ بچ نکلیکتیا کو قابو کرنے کی کوشش میں ایک افسر بھی زخمی ہوا ،علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رات گئے تک مکینوں کی بڑی تعداد لاٹھی اور ڈنڈوں سے مسلح ہو کر پاگل کتیا کو ٹھکانے لگانے کے لیے گھوم رہی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔