- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
کراچی میں کتے نے بچے، خواتین، پولیس افسر سمیت 18 افراد کو کاٹ لیا
کراچی: ایف سی ایریا مسجد اقصیٰ کے قریب خونخوار پاگل کتے نے دہشت مچادی ،کمسن بچے ، خواتین اور پولیس افسر سمیت 18 افراد کو کاٹ لیا۔
کراچی کے علاقہ فیڈرل کیپٹل ایریامسجد اقصیٰ کے قریب خونخوار پاگل کتے نے علاقے میں دہشت مچا دی ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے نے کمسن لڑکے ، خواتین اور پولیس افسر سمیت 18 افراد کو بھنبھوڑ ڈالا جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے کے کاٹنے سے متاثرہ افراد میں عبدالغفور ، ان کی والدہ ، اہلیہ اور بیٹا شامل ہے جبکہ دیگر افراد میں شریف آباد تھانے کی مدد گار 15 پولیس موبائل کا افسر سب انسپکٹر علی محمد کھوسہ ، زین ، شاہ رخ اور خان صاحب افغانی سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاگل کتے کے حوالے سے ڈی ایم سی سینٹرل ، ڈپٹی کمشنر ، پولیس ، رینجرز اور دیگر متعلقہ حکام کو درخواست دی گئی تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور اس کا خمیازہ علاقہ مکینوں کو خونخوار کتے کے کاٹنے کی صورت میں برداشت کرنا پڑا۔
مکینوں کا کہنا تھا کہ ایک جانب متعلقہ حکام کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی کی وجہ سے مکینوں کو کتے نے کاٹ کر زخمی کیا تو دوسری جانب عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹنے کے انجکشن نہ ہونے کی صورت میں انھیں 1260 روپے کا انجکشن خرید کر لگوانا پڑا جو کہ 6 روز تک مسلسل اپنی جیب سے خرید کر لگوائے جائیں گے جو کہ زخمی ہونے والوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
ایس ایچ او شریف آباد امجد کیانی نے بتایا کہ شہریوں کو کاٹنے والی دراصل پاگل کتیا ہے،واقعے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی تھی،اس پرکئی فائر کیے لیکن وہ بچ نکلیکتیا کو قابو کرنے کی کوشش میں ایک افسر بھی زخمی ہوا ،علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رات گئے تک مکینوں کی بڑی تعداد لاٹھی اور ڈنڈوں سے مسلح ہو کر پاگل کتیا کو ٹھکانے لگانے کے لیے گھوم رہی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔