شاہی جوڑے کی پاکستان آمد

ایڈیٹوریل  بدھ 16 اکتوبر 2019
اپنے دورے کے پہلے روز شاہی جوڑا اسلام آباد میں مختلف سماجی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ فوٹو: انٹرنیٹ

اپنے دورے کے پہلے روز شاہی جوڑا اسلام آباد میں مختلف سماجی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ فوٹو: انٹرنیٹ

برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ ڈچزآف کیمبرج کیٹ مڈلٹن کی پاکستان آمد ، برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات کو مزید مستحکم بنیادوں پر استوارکرنے کا سبب بنے گی۔

پاکستان اور برطانیہ کے باہمی خوشگوار تعلقات تاریخی حیثیت و اہمیت کے حامل ہیں۔ شہزادہ ولیم ملکہ برطانیہ کے پوتے، شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کے بڑے بیٹے ہیں۔ شاہی جوڑے کی آمد پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ اس دورے سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت اور پر امن چہرہ ابھر کر سامنے آئے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

اپنے دورے کے پہلے روز شاہی جوڑا اسلام آباد میں مختلف سماجی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ اسلام آباد کے ایک اسکول کے دورے پر انھوں نے اساتذہ اور بچوں سے ملاقاتیں کیں۔ شہزادی کیٹ نے پاکستان کی روایتی شلوار قمیض زیب تن کیا ہوا تھا ، برطانوی شاہی خاندان کے افراد پہلے بھی پاکستان آتے رہے ہیں۔ لیکن تقریبا تیرہ برس سے یہ سلسلہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کی وجہ سے رک گیا تھا۔

ملکہ الزبتھ دوم نے 1961میں پاکستان کا دورہ کیا تھا ان کے استقبال کے لیے عوام کا جم غفیر سڑکوں پر امنڈ آیا تھا۔ وہ دوبارہ 1997میں پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کے لیے آئیں۔ 2006 میں شہزادہ ولیم کے والد شہزادہ چارلس نے اپنی اہلیہ، ڈچس آف کارنیوال کامیلا پارکرکے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا، جب کہ ان کی والدہ ’’پرنسس آف ویلز شہزادی ڈیانا‘‘نے 1991، 1996 اور 1997 میں پاکستان کے دورے کیے تھے۔

پاکستانی عوام بھی شاہی جوڑے کی آمد پر انتہائی خوش ہیں۔عالمی منظر نامے پر ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہیں۔ آج کا سچ یہ ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔