ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کیلیے آئی ٹی کے استعمال کے خاطر خواہ نتائج نہ نکل سکے

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  بدھ 16 اکتوبر 2019
گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران ان میں آٹھ لاکھ نئے ٹیکس فایلرز کا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: فائل

گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران ان میں آٹھ لاکھ نئے ٹیکس فایلرز کا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ٹیکس دہندگان نیٹ ورک میں اضافے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہ ہوسکے۔

ذرائع کے مطابق آئی ٹی ٹولز کے زیادہ کامیاب نہ ہونے کی وجوہات میں پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کے انتظامی معاملات میں مسائل اور ٹیکس صارفین کا مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والا ناقص ڈیٹا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایف بی آر کو حاصل ہونے والا ڈیٹا نامکمل ہے جس میں افراد کی مکمل نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

ایف بی آر نے مختلف ذرائع سے 5کروڑ 30لاکھ کاروباری لین دین کا جو ڈیٹا جمع کیا تھا اور جسے اس سال جولائی میں پیش کیا گیا وہ بھی زیادہ قابل عمل نہیں تھا جس کے بعد حکومت کی جانب سے بڑے تاجروں اور کاروباری افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی اسٹریٹجی پر سوالات اٹھ گے ہیں حکومت نے اس حوالے سے کوئی تیاری کیوں نہیں کی؟ یہی وجوہات ہیں جن کیے باعث انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی حکومتی کوششیں رنگ نہیں لارہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے بار بار ڈیڈلائن میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ برس ٹیکس ریٹرن فائلر کرنے والوں کی تعداد اٹھارہ لاکھ سے بڑھ کر 26 لاکھ تو ہوگئی یعنی گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران ان میں آٹھ لاکھ نئے ٹیکس فایلرز کا اضافہ ہوا ہے تاہم ان 8 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کی جانب سے مجموعی طور پر صرف ساڑھے چار ارب روپے ٹیکس جمع کرایا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔