نیب کا انورمجید کے خلاف منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 16 اکتوبر 2019
انور مجید نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو 34 کروڑ کا نقصان پہنچایا، نیب۔ فوٹو:فائل

انور مجید نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو 34 کروڑ کا نقصان پہنچایا، نیب۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے خلاف منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے خلاف منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کا ریفرنس  دائر کیا جائے گا، ملزم نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو 34 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔

نیب نے سیدعارف خان اور سابق چیئرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی سعادت انور کے خلاف بھی ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی جب کہ نثار احمد افضل، صغیراحمد اور دیگر کے خلاف  تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں انکوائریوں کی بھی منظوری دی گئی، جس میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے افسران واہلکاروں، سندھ بلڈنگ کنٹرول ،کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کوئٹہ کی انتظامیہ و دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔

اجلاس میں چیئرمین اوگرا، پنجاب انرجی ہولڈنگ کمپنی ، فضل امین، سراج الدین، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران و اہلکاروں دیگر کے خلاف عدم شواہد پر انکوائریز بند کرنے کی منظور دی گئی۔

اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے گزشتہ 23ماہ میں 71ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔