جوڑوں کے درد سننے والا مائیکروفون

ویب ڈیسک  جمعـء 18 اکتوبر 2019
مریض کے گھٹنوں پر مائیکروفون لگا کر درد کی شدت نوٹ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ فوٹو: ڈیلی میل

مریض کے گھٹنوں پر مائیکروفون لگا کر درد کی شدت نوٹ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ فوٹو: ڈیلی میل

 لندن: پوری دنیا میں پلوں اور تعمیرات میں ٹوٹ پھوٹ نوٹ کرنے والے مائیکروفون عام استعمال ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹے مائیکروفون کسی بھی قسم کی شکست و ریخت کو نوٹ کرتے ہیں۔

اب برطانوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہےکہ عین اسی ٹیکنالوجی سے ہڈیوں کے جوڑوں کی ٹوٹ پھوٹ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے کیونکہ ہڈیوں اور گٹھیا کے مرض کے شکار افراد سے اس فری کوئنسی کی آواز خارج ہوتی ہے جو سنائی نہیں دیتی لیکن دیگر آلات سے انہیں محسوس کیا جاسکتا ہے۔

لنکاسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر جان گڈایسر اور ان کے ساتھیوں نے پلوں پر لگنے والا مائیکروفون مریض کے گٹھنے پر لگایا ہے اور اندر کی آواز بتاتے ہیں کہ اندر کے جوڑوں میں اینٹھن ہے یا پھر سوجن موجود ہے۔

اسی بنیاد پر انہوں نے گٹھیا اور جوڑوں کے درد کی شناخت کے لیے اسے استعمال بھی کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ خصوصاً گھٹنوں پر نرم کرکی ہڈی رگڑ کر خراب ہوجاتی ہے اور اس کے بعد وہاں سوزش اور درد شروع ہوجاتا ہے۔ اس عمل میں جوڑوں سے آوازیں بھی خارج ہوتی ہیں اور خود ایسی فری کوئنسی والی آوازیں بھی نکلتی ہیں جو ہمیں سنائی نہیں دیتیں۔

اسی لیے گھٹنوں پر حساس مائیکروفون لگا کر اس کا جائزہ لیا گا اور اس وقت گٹھیا کے دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔ اس عمل میں 89 کے قریب مریضوں کے گھٹنوں پر مائیکروفون لگا کر ان کی آوازوں کو جمع کرکے اس کا کمپیوٹر سے جائزہ لیا گیا۔ مریضوں کو پہلے کھڑا کیا گیا اور اس کے بعد انہیں بٹھایا گیا ۔ اس طرح ہاتھ اور پیر ہلانے کے دوران آوازوں کو نوٹ کیا گیا۔

اس طرح تجزیہ کرنے میں بہت آسانی ہوئی کہ کونسا مریض جوڑوں کے درد کی کس شدت میں مبتلا ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس نئی تکنیک کو ایکس رے کے ساتھ ملاکرمرض کی مزید بہتر تشخیص کی جاسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔