- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
جوڑوں کے درد سننے والا مائیکروفون
لندن: پوری دنیا میں پلوں اور تعمیرات میں ٹوٹ پھوٹ نوٹ کرنے والے مائیکروفون عام استعمال ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹے مائیکروفون کسی بھی قسم کی شکست و ریخت کو نوٹ کرتے ہیں۔
اب برطانوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہےکہ عین اسی ٹیکنالوجی سے ہڈیوں کے جوڑوں کی ٹوٹ پھوٹ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے کیونکہ ہڈیوں اور گٹھیا کے مرض کے شکار افراد سے اس فری کوئنسی کی آواز خارج ہوتی ہے جو سنائی نہیں دیتی لیکن دیگر آلات سے انہیں محسوس کیا جاسکتا ہے۔
لنکاسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر جان گڈایسر اور ان کے ساتھیوں نے پلوں پر لگنے والا مائیکروفون مریض کے گٹھنے پر لگایا ہے اور اندر کی آواز بتاتے ہیں کہ اندر کے جوڑوں میں اینٹھن ہے یا پھر سوجن موجود ہے۔
اسی بنیاد پر انہوں نے گٹھیا اور جوڑوں کے درد کی شناخت کے لیے اسے استعمال بھی کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ خصوصاً گھٹنوں پر نرم کرکی ہڈی رگڑ کر خراب ہوجاتی ہے اور اس کے بعد وہاں سوزش اور درد شروع ہوجاتا ہے۔ اس عمل میں جوڑوں سے آوازیں بھی خارج ہوتی ہیں اور خود ایسی فری کوئنسی والی آوازیں بھی نکلتی ہیں جو ہمیں سنائی نہیں دیتیں۔
اسی لیے گھٹنوں پر حساس مائیکروفون لگا کر اس کا جائزہ لیا گا اور اس وقت گٹھیا کے دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔ اس عمل میں 89 کے قریب مریضوں کے گھٹنوں پر مائیکروفون لگا کر ان کی آوازوں کو جمع کرکے اس کا کمپیوٹر سے جائزہ لیا گیا۔ مریضوں کو پہلے کھڑا کیا گیا اور اس کے بعد انہیں بٹھایا گیا ۔ اس طرح ہاتھ اور پیر ہلانے کے دوران آوازوں کو نوٹ کیا گیا۔
اس طرح تجزیہ کرنے میں بہت آسانی ہوئی کہ کونسا مریض جوڑوں کے درد کی کس شدت میں مبتلا ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس نئی تکنیک کو ایکس رے کے ساتھ ملاکرمرض کی مزید بہتر تشخیص کی جاسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔