کے ایم سی کڈنی اسپتال ڈائیلاسس کرنے والا دوسرا بڑا ادارہ بن گیا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 18 اکتوبر 2019
ڈائیلاسس کی 25 مشینیں ہیں، یو میہ 75 مریضوں کا علاج کیا جا تا ہے، ڈاکٹر سلمیٰ کو ثر، ناہید خان۔ فوٹو: فائل

ڈائیلاسس کی 25 مشینیں ہیں، یو میہ 75 مریضوں کا علاج کیا جا تا ہے، ڈاکٹر سلمیٰ کو ثر، ناہید خان۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کراچی میں کے ایم سی کا کڈنی اسپتال شہر میں ڈائیلاسس کرنے والا دوسرا بڑا ادارہ بن گیا۔

ملک میں تیزی کے ساتھ گردے کے امراض میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے شہر میں غریب اور مستحق افراد سرکاری اسپتالوں میں ہی علاج کراتے ہیں، گردے کاعلاج پرائیویٹ اسپتالوں میں انتہائی مہنگا ہے، ایک بار ڈائیلاسس پر پانچ سے 7 ہزار روپے کے اخراجات آتے ہیں جبکہ بلد یہ عظمیٰ کراچی کے کڈنی اسپتال میں کروڑوں روپے مالیت کی( لیزر لیتھوٹریسی) مشین منگوائی گئی ہے جس سے گردے میں پتھری کو نکالا جاتا ہے جس کا گذشتہ دنوں میئر کراچی نے افتتاح کیا تھا۔

اس مشین کا پرائیویٹ اسپتال میں علاج کرایا جائے تو 40 ہزار سے 5 لاکھ روپے وصول کیے جاتے ہیں لیکن بلدیہ عظمیٰ کراچی کے گردے کے اسپتال میں مفت طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اس اسپتال میں ڈائیلاسس کی 25 میشنیں ہیں جس سے 20 مریضوں کو بیک وقت ڈائیلاسس کیا جاسکتا ہے، وافر مقدرار میں ادویا ت بھی موجود ہیں۔

کے ایم سی کے اسپتال میں یومیہ 75 مریضوں کا ڈائیلاسس کیا جا تا ہے جو ایس آئی یو ٹی کے بعد سب سے زیا دہ مریضوں کا ڈائیلاسس ہے، انتہائی صاف شفاف ماحول میں مریضوں کو طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے جب کہ کے ایم سی کے اس اسپتال کی دوسری عمارت بھی تعمیر ہو چکی ہے۔

کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کا ماہانہ خرچ ساٹھ سے سترلاکھ روپے ہے اگر سندھ حکومت یا وفاقی حکومت ماہانہ 50 لاکھ روپے کی مدد کردے تو یہاں مزید بہتری آسکتی ہے، اس اسپتال میں زیر علاج مریضوں نے ایکسپریس اخبار کو بتایا کہ یہاں مفت علاج ہوتا ہے رش بھی کم ہوتا ہے جلد نمبر آجاتا ہے۔

اتھل بلوچستان سے آئی خاتون کا کہنا تھا کہ میرے بچے کے ساتھ پیدائشی گردوں کا مسئلہ ہے پہلے ایس آئی یو ٹی میں علاج کراتی تھی لیکن وہاں ہجوم کی وجہ سے نمبر بہت تاخیر سے آتا تھا، لمبا سفر طے کرکے آتی تھی اس لیے اپریل سے یہاں میرے بچے کا علاج ہو رہا ہے، مطمئن ہوں۔

سینئرڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر سلمی کوثر نے بتایا کہ اسپتال میں ڈائیلاسس کے ساتھ ساتھ بہت جلد آپریشن کی سہولت بھی میسر آ جائے گی، واٹر بورڈ سے درخواست کی تھی کہ اگر اسپتال کے لیے خصوصی پانی کی علیحدہ لائن دی جائے تو بہتر ہوگا۔

چیئرپرسن ہیلتھ اینڈ میڈیکل ناہید خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ بلد یہ عظمیٰ کراچی سنجیدگی سے طب کے شعبے میں کام کر رہی ہے اسی وجہ سے کڈنی سینٹر کی صورتحال دن بدن بہتر ہوتی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔