- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
سی ڈی ڈبلیو پی، 95 ارب کے 11ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
اسلام آباد: سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے گزشتہ روز 11ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کے یہ منصوبے صوبائی دائرہ اختیار میں آتے ہیں اور ان کے لیے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لینے کی ضرورت ہے۔ورکنگ پارٹی اجلاس کی صدارت پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان نے کی۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق سینٹرل ورکنگ پارٹی نے جن منصوبوں کی منظوری دی ہے ان میں نرسنگ اور زچہ بچہ پروجیکٹ کو اپ گریڈ کرنا بھی شامل ہے جس کی کل مالیت 27 ارب 90 کروڑ روہے ہے اور اسے منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس منصوبے کو گرین سنگل دیا گیا ہے حالانکہ یہ وفاقی کے زیر انتظام ترقیاتی پروگرام کے زمرے میں نہیں آتا۔
اس کے علاوہ سینٹرل ورکنگ پارٹی نے مزید 9منصوبوں کی بھی منظوری دی ہے جن کی مالیت 40 ارب روپے بنتی ہے جبکہ اقتصادی کونسل کی ایگزیکیٹو کمیٹی نے مزید 2میگا منصوبوں کی سفارش کی گئی ہے جن کی کل مالیت کا تخمینہ 55 ارب 50 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔ سینٹرل ورکنگ پارٹی کو یہ اختیار ہے کہ وہ صرف 10 ارب روپے مالیت تک کے منبصوبوں کی منظوری دے سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل ورکنگ پارٹی تسلسل سے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری یا سفارشات مرتب کررہی ہے جبکہ صورت حال یہ ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں ان منصوبوں کی گنجائش بمشکل نظر آتی ہے جبکہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ پہلے ہی پی ایس ڈی پی کی مد میں 701 ارب روپے کے اجرا کو اس بات سے مشروط کرچکے ہیں کہ ایف بی آر اس مالی سال 5کھرب 5ارب روپے ریونیو اکھٹا کرے۔
دوسری جانب وزارت منصوبہ بندی کے ٹیکنیکل شعبے نے نشاندہی کی ہے کہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد سے شعبہ صحت بشمول نرسنگ کا شعبہ اب مکمل طور صوبائی دائرہ کار میں آتا ہے اور مشترکہ مفادات کی کونسل کو اب یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان شعبہ جات جن میں وفاق کی سرمایہ کاری درکار ہے اس حوالے سے خود اپنی پالیسیاں مرتب کرے۔
سینٹرل ورکنگ پارٹی نے توانائی کے شعبے میں بھی متعدد منصوبوں کی منظوری دی، ان میں گلگت بلتستان کے لیے مقامی گرڈ کے قیام کا فیصلہ بھی شامل ہے جن پر 5ارب روپے لاگت آئے گی۔ اس کے علاوہ نواب شاہ میں 220 کلوواٹ سب اسٹیشن کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے جس پر 6 ارب 50 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔