بلوچستان اور ضم اضلاع میں بارڈر مارکیٹیں، اکنامک زون قائم ہونگے

وقاص احمد  جمعـء 18 اکتوبر 2019
نیب قانون میں ترامیم پر وزیر قانون کی مشاورت، اومان کے چیف آف اسٹاف کی بھی ملاقات
فوٹو: فائل

نیب قانون میں ترامیم پر وزیر قانون کی مشاورت، اومان کے چیف آف اسٹاف کی بھی ملاقات فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کی روک تھام کے لیے پہلی دفعہ قومی حکمت عملی کی منظوری دی ہے جس کے تحت چیک پوسٹوں پر مربوط چیکنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں اسمگلنگ کی موثر روک تھام ، صنعت اور برآمدات کے فروغ کے لیے کسٹمز بارڈر مینجمنٹ اسٹرٹیجی ،سرحدی علاقوں کے رہائشیوں کے لیے معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بارڈر مارکیٹوں کے قیام کی منظوری دی گئی۔ ضم شدہ قبائلی اضلاع اور بلوچستان کے علاقوں کے نوجوانوں کے لیے ٹیوٹا، نیوٹیک اور کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا۔

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے بتایا کہ دو گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں ون پوائنٹ ایجنڈے پر غور و خوض کیا گیا جس کا مقصد یہ تھا کہ سمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی کیسے کی جائے، ایسے عملی اقدامات، روڈ میپ اور ممکنہ قانونی طریقے متعارف کرائے جائیں جس سے اسمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں سنٹرل نروس ڈیٹا بینک بنانے کی منظوری دی ہے۔

دریں اثنا وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے جمعرات کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں نیب قانون میں ترامیم اور آرڈیننس پر تفصیلی مشاورت کی۔تحریک انصاف لائرز فورم کے سربراہ شاہد نسیم گوندل اور معاون خصوصی نعیم الحق بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے قانون سازی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم سے وزیرداخلہ اعجاز شاہ اور مشیر موسمیاتی تبدیلی امین اسلم بھی ملے۔

دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان سے اومان کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد بن حارث النبہانی نے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔