- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
افغانستان میں شدت پسندوں کا مسجد پر مارٹرگولے سے حملہ، 62 نمازی شہید
کابل: افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 62 نمازی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران اچانک زوردار دھماکے ہوئے، دھماکے شدت پسندوں کی جانب سے مسجد کی چھت پر مارٹر گولے برسانے کی وجہ سے ہوئے جس سے مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے اور عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے شہید اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں 62 نمازیوں کی شہادت کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ 50 زخمی ہیں جن میں سے 9 کی حالت نازک ہے۔
ننگرہار پولیس چیف کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، مسجد پر دو مارٹر گولے داغے گئے ہیں۔ طالبان سمیت کسی بھی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کو صدر ٹرمپ نے آخری مراحل میں اچانک ختم کردیا تھا جس کے بعد سے افغانستان میں حملوں میں شدت آئی ہے جب کہ تاحال صدارتی الیکشن کے نتائج کا بھی اعلان نہیں کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔