مشرف نے خانہ کعبہ سے شدت پسندوں کا صفایا کیا، قصوری کا دعویٰ

مانیٹرنگ ڈیسک  جمعـء 11 اکتوبر 2013
آج کل ملک میں جتنے قتل ہو رہے ہیں،کیا ان کے مقدمے ممنون حسین پر ہونگے؟ احمد رضا قصوری۔فوٹو:فائل

آج کل ملک میں جتنے قتل ہو رہے ہیں،کیا ان کے مقدمے ممنون حسین پر ہونگے؟ احمد رضا قصوری۔فوٹو:فائل

لاہور: آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری ایڈووکیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ 1979 میں خانہ کعبہ پرجب شدت پسندوں نے قبضہ کیا تھا تو سعودی حکومت نے پاکستان سے مدد مانگی تھی، جس پر پرویز مشرف (جواس وقت میجر تھے)دستہ لے کرگئے اورشدت پسندوں کا صفایا کیا، اس کی تصدیق وکی پیڈیا سے کی جا سکتی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ’’کل تک‘‘ میں جاوید چوہدری سے گفتگوکرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہاکہ آج کل ملک میں جتنے قتل ہو رہے ہیں،کیا ان کے مقدمے ممنون حسین پر ہونگے؟ اس طرح توکراچی آپریشن زیروہوجائے گا، ڈی جی رینجرز ٹارگٹڈ آپریشن کیوں کرے گا کہ اس طرح تومشرف کی طرح اس پربھی مقدمہ قائم ہوجائے گا۔ میرا وجدان کہتا ہے کہ مشرف ہمیشہ کے لیے باہرنہیں جائیں گے۔

پروگرام کے دوران کالر بریگیڈیرجاوید حسین نے ٹیلی فون پر بتایا کہ احمد رضا قصوری کا دعویٰ غلط ہے کہ مشرف نے خانہ کعبہ سے شدت پسندوں کاصفایاکیا، پاکستانی فوج وہاں نہیں گئی۔سعودی فورسز نے ہی خانہ کعبہ کوکلیئرکرایا۔ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ پرویزمشرف  نے یہود و نصاریٰ کاساتھ دیا، امریکیوں کواڈے دیے، لال مسجد اور بگٹی کا سانحہ بھی مشرف کی کارستانی ہے، شاہ زین بگٹی نے کہا کہ مشرف  جو چاہتے تھے ،کرتے تھے۔ عوام سے پوچھا جائے کہ کیا کے پی، بلوچستان آپریشن، بگٹی کا قتل اور لال مسجد کا سانحہ جیسے اقدامات صحیح تھے۔ مشرف کانام ای سی ایل میں رہناچاہیے، انھیں ملک سے باہرنہیں جانے دینا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔