پیرس کے چڑیا گھر کی عجیب مخلوق؛ نہ جانور، نہ پودا اور نہ ہی فنگس

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
پیرس کے چڑیا گھر میں شوخ پیلے رنگ کی یہ عجیب و غریب مخلوق لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے (فوٹو: بشکریہ اسمتھ سونین)

پیرس کے چڑیا گھر میں شوخ پیلے رنگ کی یہ عجیب و غریب مخلوق لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے (فوٹو: بشکریہ اسمتھ سونین)

پیرس: پیرس کے چڑیا گھر میں ایک عجیب و غریب شے ہے جسے نہ ہی پودا، نہ ہی جان دار اور نہ ہی فنگس قرار دیا جاسکتا ہے، یہ ایک طرح کا سلائم مولڈ یا فطر لعاب ہے جو سیکھتا ہے اور دلیے پر گزارا کرتا ہے۔

اس کا حیاتیاتی نام Physarum polycephalum ہے جس نے خود سائنس دانوں کو معمے میں ڈال رکھا ہے۔ چڑیا گھر کے عملے نے اسے بلوب کا نام دیا ہے جو زردی مائل سلائم مولڈ ہے۔ ماہرین اسے پروٹسٹس کا نام دیتے ہیں اور فیرس جبر نامی ماہر کے مطابق اب تک اس کے بارے میں درست طرح سے نہیں سمجھا گیا۔

Physarum polycephalum 2

اسے حیاتیاتی عجوبے کا نام دیا جاسکتا ہے۔ یہ یک خلوی جاندار ہے جس میں لاکھوں کروڑوں مرکزے (نیوکلیئس) ہوتے ہیں اور یہ گھنے جنگلات کے درختوں کے تنے پر اگتے ہیں۔ یہ کھانے کی اشیا تلاش کرتا ہے اور انہیں ہضم کرجاتا ہے لیکن اس کا منہ نہیں ہے اور نہ معدہ ہے۔

اس کا ایک حصہ تجربہ گاہی ڈش میں رکھا گیا اور اسے باریک دلیہ کھلایا گیا جو اس نے خوشی خوشی کھالیا۔ 1958ء میں اس پر بلوب نامی ڈراؤنی فلم بھی بنائی گئی تھی اور اسے ایلین کی طرح کوئی مخلوق تصور کیا جاتا ہے۔

Physarum polycephalum

اگرچہ یہ بے شکل بلبلے کے مانند ہے لیکن یہ پتلی پٹی کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور اس پر نسیجوں کی طرح ابھار بھی بن جاتے ہیں۔ اس صورت میں دو ٹکڑے کردئیے جائیں تب بھی دونوں حصوں کی الگ الگ مولڈ بن جاتی ہیں تاہم اس عمل میں پانچ سال لگتے ہیں۔

Physarum polycephalum 3

چڑیا گھر میں لوگوں کی بڑی تعداد اس عجیب و غریب شے کو دیکھنے آرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔