اسپیس ایکس کمپنی خلا میں 30 ہزار سیٹلائٹس بھیجنے کے لیے تیار

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 اکتوبر 2019
اسپیس ایکس کمپنی خلا میں مزید ہزاروں سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے اس تصویر میں ایسا ہی ایک سیٹلائٹ نمایاں ہے (فوٹو: فائل)

اسپیس ایکس کمپنی خلا میں مزید ہزاروں سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے اس تصویر میں ایسا ہی ایک سیٹلائٹ نمایاں ہے (فوٹو: فائل)

 واشنگٹن: مشہور کھرب پتی موجد اور ٹیکنالوجی کی کئی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ نچلے مدار اور خلا میں 30 ہزار سے زائد سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں چھوٹے سیٹلائٹس بھیجنے کا کوئی منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات گزشتہ ہفتے اس وقت منظرِ عام پر آئیں جب ایلون کی کمپنی اسپیس ایکس نے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین (آئی ٹی یو) میں ایک درخواست جمع کرائی ہے۔

آئی ٹی یو میں اقوامِ متحدہ کی ذیلی ایجنسی ہے جو مصنوعی سیارچوں کو خلا میں بھیجنے کے تمام معاملات دیکھتی ہے۔ یہاں دی جانے والی درخواست کے مطابق کمپنی 1500 سیٹلائٹ کے 20 سیٹ مدار میں بھیجے گی تاہم اس کی آئی ٹی یو کے علاوہ دیگر اداروں سے بھی  اس کی منظوری لی جائے گی۔

قبل ازیں اسپیس ایکس کمپنی پہلے ہی 12 ہزار سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی منظوری لے چکی ہے جن میں سے 60 سیٹلائٹ خلا میں موجود ہیں منصوبے کے تحت یہ سب سیٹلائٹ اسٹار لنک نامی وائرلیس انٹرنیٹ نظام کی تشکیل کریں گے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ان مصنوعی سیارچوں سے زمینی مشاہدہ بھی ممکن ہوگا ہے۔ ہر سیٹلائٹ کا وزن 330 سے 580 کلوگرام بتایا جاتا ہے اور سب زمین کی بڑی واضح اور صاف تصویر لینے کے اہل ہیں تاہم جن مداروں میں یہ جائیں گے وہاں زمینی فضا کے کچھ اثرات موجود ہیں جو اسے دھکیل کر رگڑ سے جلادیں گے اور یوں ان سے خلائی کچرے یا اسپیس جنک میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سیٹلائٹ سے خلا میں ان کے باہمی ٹکرانے کے خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں لیکن اسپیس ایکس نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔