- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
اسمارٹ فون کی نیلی روشنی بڑھاپے کا عمل تیز کردیتی ہے، تحقیق
اوریگون: ایک جامعہ کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسمارٹ فون، کمپیوٹر اسکرین اور دیگر اشیا سے خارج ہونے والی روشنی بڑھاپے کے عمل کو تیز کرسکتی ہے خواہ آپ ان کو دیکھتے ہیں یا نہیں اور اس کے دیگر منفی اثرات سے بھی آگاہ کیا ہے۔
اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک مشہور جانور کے ماڈل پر بعض تجربات انجام دیئے ہیں۔ ان کے مطابق اسمارٹ فون اور دیگر آلات کے اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی (بلیو لائٹ) کی طولِ موج (ویولینتھ) جسم کے خلیات کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ آنکھوں اور دماغ کے خلیات کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔
سائنس دانوں نے پھل مکھی (ڈروسوفیلا) پر بعض تجربات کیے ہیں کیونکہ اس مکھی کو بطور انسانی ماڈل بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جامعہ کے سائنسداں پروفیسر جیگا گیبلٹوز نے پھل مکھی کو 12 گھنٹے تک نیلی ایل ای ڈی روشنی میں رکھا جو عین فون اور ٹیبلٹ کی طرح روشنی خارج کررہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ اس قسم کی روشنی سے مکھیوں میں عمررسیدگی بڑھ گئی۔
اسی کے ساتھ ساتھ 12 گھنٹے (نیلی) روشنی اور 12 گھنٹے اندھیرے میں رکھی جانے والی مکھیوں کی زندگی بھی کم ہوگئی۔ البتہ نیلی روشنی کے بغیر دیگر روشنیوں یا پھر مکمل اندھیرے میں رکھی جانے والی مکھیوں کی زندگی یا عمر پر کوئی فرق نہیں ہوا۔
ان میں سب سے تشویش ناک بات یہ ہے کہ نیلی روشنی سے مکھیوں کی آنکھوں کے ریٹینا کے خلیات اور دماغی خلیات بھی متاثر ہوتے دیکھے گئے۔ نیلی روشنی نے مکھیوں کے چلنے پھرنے کو بھی متاثر کیا مثلاً یہ مکھیاں آرام سے دیوار پر چلتی ہیں لیکن نیلی روشنی سے وہ عمودی دیوار پر چلنے کے قابل بھی نہ رہیں!
دوسرے مرحلے میں ماہرین نے روشنی میں رکھی جانے والی مکھیوں میں جینیاتی تبدیلیاں نوٹ کیں جو زندگی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ نیلی روشنی کا یہ تجربہ انسانوں پر بھی لاگو ہوسکتا ہے کیونکہ پھل مکھی پر کیے گئے کئی تجربات بعد میں انسانوں پر بھی کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔
اس پر سائنس دانوں نے مشورہ دیا ہے کہ ایک جانب تو فون پر نائٹ ورژن استعمال کیا جائے اور دوسری جانب اسکرین بنانے والی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اس خامی کو دور کریں تاکہ اسکرین سے نیلی تباہ کن روشنیوں کا اخراج کم کیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔