ٹی 20 کرکٹ؛ شاندار ماضی سرفراز احمد کی قیادت نہیں بچا سکا

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 19 اکتوبر 2019
ٹیسٹ اور ون ڈے میں بطور قائد اور انفرادی کارکردگی اچھی نہیں رہی
فوٹو : پی پی آئی

ٹیسٹ اور ون ڈے میں بطور قائد اور انفرادی کارکردگی اچھی نہیں رہی فوٹو : پی پی آئی

 لاہور:  ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں شاندار ماضی بھی سرفراز احمد کی قیادت نہیں بچا سکا جب کہ سری لنکا کیخلاف سیریز میں شکستیں لے ڈوبیں۔

سرفراز احمد کی زیرقیادت پاکستان ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی اچھی نہیں رہی،13میچز میں سے 4جیتے، 8میں شکست ہوئی، ایک ڈرا ہوا،گرین کیپس اس وقت عالمی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر ہیں،سرفراز احمد نے اپنے دور کپتانی میں کوئی سنچری اسکور نہیں کی،سب سے بہترین اسکور 94گذشتہ سال ابوظبی میں آسٹریلیا کیخلاف بنایا، دورئہ جنوبی افریقہ کی6اننگز میں سے 3میں وہ کھاتہ کھولے بغیر آئوٹ ہوئے۔

سرفراز احمد کی زیر قیادت پاکستان نے 50 ون ڈے میچز کھیلے،28میں فتح اور 20میں شکست ہوئی، چیمپئنز ٹرافی سب سے بڑی کامیابی رہی، گرین شرٹس عالمی رینکنگ میں اس وقت چھٹے نمبر پر ہیں،سرفراز احمد نے چیمپئنز ٹرافی سیمی فائنل میں ناقابل شکست 61کی اننگز کھیلتے ہوئے فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا،اس کے بعد 44ون ڈے میں ان کی اوسط 29سے کم رہی،18اننگز میں انھوں نے بیٹنگ نہیں کی یا 15سے کم اسکور پر ناٹ آئوٹ رہے،مزید 12میچز میں وہ 15سے پر آئوٹ ہوئے،اس دوران صرف 3ففٹیز بنائیں۔

سرفراز احمد کا سب سے شاندار ریکارڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں رہا،پاکستان نے 37میں سے 29میچز جیتے،8ہارے،ان میں سے 3ناکامیاں سری لنکا کیخلاف لاہور میں حالیہ سیریز میں تھیں،اس کے باوجود گرین شرٹس کی عالمی نمبر ون پوزیشن کو کوئی خطرہ نہیں،اس فارمیٹ میں سرفراز احمد کی ذاتی کارکردگی بھی اتنی خراب نہیں رہی،قیادت سنبھالنے کے بعد ان کی اوسط 28سے کم ہوکر 26.6 ہوئی، مسلسل 11سیریز فتوحات کا عالمی ریکارڈ بنانے کے باوجود سرفراز احمد کی کپتانی محفوظ نہیں رہ سکی۔

فیصل آباد میں کھیلے جانے والے ڈومیسٹک قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ناقص فارم نے بھی انھیں ڈراپ کرنے کا فیصلہ آسان کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔