آزادی مارچ، پولیس نے کیٹرنگ، ٹینٹ، ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے پر پابندی لگادی، تاجروں کا انکار

ارشاد انصاری / نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 19 اکتوبر 2019
غلط مشورے دینے والے حکومت کے خیرخواہ نہیں ہیں کوئی ادارہ کیسے کسی تاجر کو کاروبار کرنے سے منع کرسکتا، تاجر رہنما اجمل بلوچ (فوٹو: انٹرنیٹ)

غلط مشورے دینے والے حکومت کے خیرخواہ نہیں ہیں کوئی ادارہ کیسے کسی تاجر کو کاروبار کرنے سے منع کرسکتا، تاجر رہنما اجمل بلوچ (فوٹو: انٹرنیٹ)

 اسلام آباد: وزارت داخلہ کی ہدایت پر وفاقی پولیس نے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لیے اچھوتے احکامات جاری کر ڈالے جب کہ ضلع بھر میں ساؤنڈ سسٹم، کیٹرنگ، ٹینٹ سروس، ہوٹلز ،موٹلزسے منسلک کاروباری افراد کو دھرنا شرکاکو خدمات فراہم کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

مولانافضل الرحمن کی جانب سے آزادی مارچ کے اعلان پرآزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی پولیس نے عجب احکامات صادر کئے ہیں ، کیٹرنگ ، ٹینٹ سروس ،ہوٹل ،موٹل ،گیسٹ ہاؤس ،جنریٹر ،ورکشاپ ،ہارڈ ویئر سٹور،ویلڈنگ ورکشاپ، ساؤنڈ سسٹم ،کرین اور ایکسیویٹر مشین کی دھرنا شرکاکو خدمات فراہم کرنے کی صورت میں پولیس کارروائی کی دھمکی دیدی گئی۔

اس ضمن میں اسلام آباد ضلع کے بائیس تھانوں نے مذکورہ کاروبار کرنے والے افراد کو پیشگی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں،دھمکی آمیز نوٹس جاری کرنے کی پولیس کے ایک سینئر افسرنے ایکسپریس کے رابطہ پر تصدیق کی ہے۔

نوٹسز میں مذکورہ کاروبارسے منسلک افراد کودھمکی دی گئی ہے کہ دوران دھرنا آپ کسی قسم کی اشیاء ،سامان اورسہولت فراہم نہیں کریں گے، اگرآپ کسی ایسی سرگرمی میں ملوث پائے گئے تو آپ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ادھر اسلام آباد کی تاجر برادری نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلیے دھرنے کے شرکاکو کھانا،کیٹرنگ ،ٹینٹ سروس ،ہوٹلز ،موٹلزکی سروسز کی فراہمی پر عائد کردہ پابندی کوخلاف قانون قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

اس ضمن میں آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ حکومت کو غلط مشورے دینے والے حکومت کے خیرخواہ نہیں ہیں۔ کوئی ادارہ کیسے کسی تاجر کو کاروبار کرنے سے منع کرسکتا ہے قانون کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے اور کل تک پاکستان تحریک انصاف خود اور طاہرالقادری جب ایک چو چھبیس روز تک ڈی چوک میں دھرنا دئے بیٹھی تھے تو اس وقت بھی انکے دھرنے کے شرکاء کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے کھانے پہنچائے جاتے تھے، اس وقت پابندی عائد نہیں تھی تو آج کیوں؟

آل پاکستان انجمن تاجران اس پابندی کو مسترد کر تی ہے، تاجروں کے خلاف کاروائی کی ہدایات خلا ف قانون اقدام ہوگا جس کے خلاف شدید ردعمل آئے گا ،حکومت کو ایسے اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔