ہیلری کلنٹن کے نجی ای میل سے حساس ملکی معلومات کی ترسیل کی تفتیش مکمل

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 اکتوبر 2019
ہلری کلنٹن پر دور وزارت خارجہ میں حساس معلومات کی ترسیل کےلیے نجی ای میل استعمال کرنے کا الزام تھا۔ فوٹو : فائل

ہلری کلنٹن پر دور وزارت خارجہ میں حساس معلومات کی ترسیل کےلیے نجی ای میل استعمال کرنے کا الزام تھا۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: ہیلری کلنٹن کے اپنے دور وزارت خارجہ میں حساس معلومات کے تبادلے اور ترسیل کے لیے محفوظ سرکاری ای میل سرور کے بجائے اپنا نجی اکاؤنٹ استعمال کرکے اہم ملکی معلومات کو عام ہونے کے خطرے سے دوچار کرنے کی تفتیش مکمل ہوگئی ہے جس میں 38 سرکاری ملازمین کو غفلت کا مرتکب قرار دے دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے اپنے دور وزارت میں نجی ای ميل اکاؤنٹ کے استعمال کا معاملہ ميڈيا کی کافی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے جس کی کی تفتيش مکمل ہوچکی ہے جس میں 38 افراد خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اہم اور حساس ملکی معلومات کے لیے نجی ای میل استعمال کرنے یا دیگر غفلتیں برتنے کے 38 افراد مرتکب پائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر وزارت خارجہ کا عملہ ہے اور ان میں سے ایک کے خلاف کارروائی کا امکان بھی ہے۔

ری پبلکن سينيٹر چک گراسلی کو موصول تفتيشی نتائج پر مبنی خط میں کہا گیا ہے کہ خفيہ معلومات کے دانستہ طور پر غلط استعمال يا مسلسل خلاف ورزی کے شواہد نہيں ملے تاہم ہیلری کلنٹن کی جانب سے نجی ای ميل اکاؤنٹ کے استعمال سے حساس معلومات کے عام ہونے کا خطرہ بڑھ گيا تھا۔

یاد رہے کہ ہیلری کلنٹن نے ملکی وزير خارجہ کی ذمہ داری سنبھالتے وقت اپنے نجی ای ميل اکاؤنٹ کا بھی استعمال کيا جس پر 2016 ميں تفتیش شروع کی گئی تھی۔ ہلری کلنٹن کے نجی سرور پر 22 ای ميلز کو انتہائی خفيہ مواد قرار ديا گيا تھا جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کافی اُٹھایا تھا اور ووٹرز کی ہمدردیاں سمیٹی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔