- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
ای آفس پروجیکٹ، آئی ٹی کے 12 سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ای آفس پراجیکٹ کے تحت سینٹرلائزڈ ڈیٹا سینٹر، انسداد منی لانڈرنگ سسٹم، سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کے سراغ لگانے کا مانیٹرنگ سسٹم ،اینڈ پوائنٹ سکیورٹی اور پیپرا کیلئے ای پروکیورمنٹ سسٹم اور جدید آئی ٹی کے 12 سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(این آئی ٹی بی)نے کام شروع کردیا ہے اور متعدد منصوبے تکمیل کے ایڈوانس مراحل میں ہیں۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب وفاقی کابینہ کے اجلاس کے منٹس آف میٹنگ کی کاپی میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمدکی مانیٹرنگ کیلیے بھی خودکار انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرارہا ہے جس کے ذریعے وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے فالو اپ اور ٹریکنگ کی جاسکے گی اور اس نئے نظام کے نافذ ہونے پر وفاقی کابینہ کے تمام فیصلے اسی خودکار نظام کے ذریعے وفاقی کابینہ کے ارکان و وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز کو آن لائن بھجوائے جائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ متعلقہ وزارتوں و ڈویڑنوں کے سیکرٹریز وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد اور اس بارے ہونیوالی پیشرفت بارے الیکٹرانیکلی ہی آگاہ کیا کریں گے اور اس سسٹم میں کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد بارے ہونیوالی پیشرفت کو اپ لوڈ کریں گے جو اسی الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان تک بھی پہنچ جایا کریں گے۔
اس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے ڈیش بورڈز وزیراعظم اور کابینہ ڈویژن کے پاس بھی دستیاب ہونگے اور وزیراعظم جب چاہیں گے خود ذاتی طور پر بھی کمپیوٹر کے ڈیش بورڈ پر موجود اس سسٹم کے ذریعئے کابینہ کے کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد کا ڑئیل ٹائم بنیادوں پر اسٹیٹس چیک کرسکیں اور کابینہ ڈویڑن بھی فیصلوں پر رئیل ٹائم بنیادوں پر عملدرآمد کا سٹیتس چیک کرکے وزیراعظم کو عمری کی صورت اپ ڈیٹ فراہم کرسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔