- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
44 بچوں کی ماں پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی
کمپالا: یوگینڈا میں ایک ماں پر 44 بچے پیدا کرنے کے بعد مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مریم نباتنزی نامی خاتون کے 44 بچے ہیں جن میں سے 4 مرتبہ دو جڑواں بچے، 5 مرتبہ 3 جڑواں بچے اور پانچ بار چار جڑواں بچے پیدا ہوئے تھے۔ مقامی طور پر انہیں سب سے زرخیز عورت کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔ مریم کی شادی 12 سال کی عمر میں ہوگئی تھی اور ایک سال بعد ہی اپنے پہلے بچے کو جنم دیا تھا۔
ڈاکٹرز نے مریم پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، یہ پابندی مریم کے اس خواہش کے بعد لگائی گئی جس میں مریم نے کہا تھا وہ ایک اور بچہ پیدا کرنا چاہتی ہیں کیوں کہ ان کے والد کے بھی 45 بچے تھے۔
محکمہ صحت نے بھی ڈاکٹرز کے مشورے پر مریم کی صحت کو دیکھتے ہوئے مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ماہر امراض نسواں کا کہنا ہے کہ مریم کو کوکھ کا کینسر بھی ہوسکتا ہے جب کہ ماہر نفسیات کی رائے میں اتنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے سرمایہ درکار ہوتا ہے جو نہ ہونے کی صورت میں گھمبیر سماجی اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں۔
دوسری جانب سلائی کڑھائی اور خواتین کا بناؤ سنگھار کر کے روزی روٹی کمانے والی مریم کا کہنا ہے کہ بچے اللہ کا تحفہ ہے، میری خواہش ہے سب کو اعلیٰ تعلیم، غذائیت سے بھرپور خوراک، خوش نما لباس اور خوش حال مستقبل دوں اور اس کے لیے تگ و دو میں بھی ہوں لیکن وسائل کی عدم دستیابی آڑے آرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔