- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
44 بچوں کی ماں پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی
کمپالا: یوگینڈا میں ایک ماں پر 44 بچے پیدا کرنے کے بعد مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مریم نباتنزی نامی خاتون کے 44 بچے ہیں جن میں سے 4 مرتبہ دو جڑواں بچے، 5 مرتبہ 3 جڑواں بچے اور پانچ بار چار جڑواں بچے پیدا ہوئے تھے۔ مقامی طور پر انہیں سب سے زرخیز عورت کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔ مریم کی شادی 12 سال کی عمر میں ہوگئی تھی اور ایک سال بعد ہی اپنے پہلے بچے کو جنم دیا تھا۔
ڈاکٹرز نے مریم پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، یہ پابندی مریم کے اس خواہش کے بعد لگائی گئی جس میں مریم نے کہا تھا وہ ایک اور بچہ پیدا کرنا چاہتی ہیں کیوں کہ ان کے والد کے بھی 45 بچے تھے۔
محکمہ صحت نے بھی ڈاکٹرز کے مشورے پر مریم کی صحت کو دیکھتے ہوئے مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ماہر امراض نسواں کا کہنا ہے کہ مریم کو کوکھ کا کینسر بھی ہوسکتا ہے جب کہ ماہر نفسیات کی رائے میں اتنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے سرمایہ درکار ہوتا ہے جو نہ ہونے کی صورت میں گھمبیر سماجی اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں۔
دوسری جانب سلائی کڑھائی اور خواتین کا بناؤ سنگھار کر کے روزی روٹی کمانے والی مریم کا کہنا ہے کہ بچے اللہ کا تحفہ ہے، میری خواہش ہے سب کو اعلیٰ تعلیم، غذائیت سے بھرپور خوراک، خوش نما لباس اور خوش حال مستقبل دوں اور اس کے لیے تگ و دو میں بھی ہوں لیکن وسائل کی عدم دستیابی آڑے آرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔