- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
44 بچوں کی ماں پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی
کمپالا: یوگینڈا میں ایک ماں پر 44 بچے پیدا کرنے کے بعد مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مریم نباتنزی نامی خاتون کے 44 بچے ہیں جن میں سے 4 مرتبہ دو جڑواں بچے، 5 مرتبہ 3 جڑواں بچے اور پانچ بار چار جڑواں بچے پیدا ہوئے تھے۔ مقامی طور پر انہیں سب سے زرخیز عورت کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔ مریم کی شادی 12 سال کی عمر میں ہوگئی تھی اور ایک سال بعد ہی اپنے پہلے بچے کو جنم دیا تھا۔
ڈاکٹرز نے مریم پر مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، یہ پابندی مریم کے اس خواہش کے بعد لگائی گئی جس میں مریم نے کہا تھا وہ ایک اور بچہ پیدا کرنا چاہتی ہیں کیوں کہ ان کے والد کے بھی 45 بچے تھے۔
محکمہ صحت نے بھی ڈاکٹرز کے مشورے پر مریم کی صحت کو دیکھتے ہوئے مزید بچے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ماہر امراض نسواں کا کہنا ہے کہ مریم کو کوکھ کا کینسر بھی ہوسکتا ہے جب کہ ماہر نفسیات کی رائے میں اتنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے سرمایہ درکار ہوتا ہے جو نہ ہونے کی صورت میں گھمبیر سماجی اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں۔
دوسری جانب سلائی کڑھائی اور خواتین کا بناؤ سنگھار کر کے روزی روٹی کمانے والی مریم کا کہنا ہے کہ بچے اللہ کا تحفہ ہے، میری خواہش ہے سب کو اعلیٰ تعلیم، غذائیت سے بھرپور خوراک، خوش نما لباس اور خوش حال مستقبل دوں اور اس کے لیے تگ و دو میں بھی ہوں لیکن وسائل کی عدم دستیابی آڑے آرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔