سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر طلب، پاکستان کا شدید احتجاج

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکوطلب کرکےسیزفائرکی خلاف ورزیوں پراحتجاج اورمذمت کی گئی، فوٹو: فائل

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکوطلب کرکےسیزفائرکی خلاف ورزیوں پراحتجاج اورمذمت کی گئی، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر مسلسل  بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے جوان اور شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے پر پاکستان میں تعینات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیاڈاکٹرمحمد فیصل نےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی سیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی پرپاکستان کی جانب سے شدید احتجاج رکارڈ کرایا۔

ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو باور کرایا کہ بھارتی افواج نےجورا، شاہ کوٹ،نوسہری سیکٹرز پر 19 اور 20 اکتوبر کو بلااشتعال فائرنگ کی، بھارت کی جانب سےمسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور سول آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، قابض فوج خلاف کی اشتعال انگیزی بین الاقوامی قوانین کے برخلاف ہے اور قابل مذمت ہے۔

ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے واضح کیا کہ ہم اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں،’ شہادت ہے مطلوب و مقصود ہے مومن ،نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایل او سی پر اشتعال انگیزی؛ فوجی جوان اور 5 شہری شہید

واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 5 شہری شہید ہوئے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارتی فوج نے جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارت دہشت گردوں کے مبینہ کیمپوں کو نشانہ بنانے کا جھوٹ چھپانے کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین برائے بھارت و پاکستان اور مقامی و غیر ملکی میڈیا نمائندگان کو آزاد کشمیر میں مکمل رسائی حاصل ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں انہیں یہ آزادی حاصل نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔