برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین کو 3 تجاویز

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
بورس جانسن نے 31 تک یورپی یورنین سے انخلا کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایسا ہوتا مشکل نظر آتا ہے۔ فوٹو : فائل

بورس جانسن نے 31 تک یورپی یورنین سے انخلا کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایسا ہوتا مشکل نظر آتا ہے۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کو ایک ساتھ ہی تین متضاد خطوط ارسال کیے ہیں جن میں سے ایک ڈیل کی حمایت، دوسرا مخالفت اور تیسرا غیر دستخط شدہ ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن تاحال بریگزٹ ڈیل سے کامیابی کے ساتھ نبرد آزما نہیں ہوسکے ہیں۔ اپوزیشن ارکان کی مخالفت اپنی جگہ خود وزیراعظم کی کابینہ کے ارکان بھی بورس جانسن کے ہاتھ مضبوط کرتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

بورس جانسن برطانوی پارلیمنٹ سے بریگزٹ ڈیل منظور کرانے میں ناکام ہیں تاہم انہوں نے یورپی یونین کو ایک ساتھ 3 خطوط ارسال کیے ہیں جن میں سے ایک غیر دستخط شدہ اور بریگزٹ ڈیڈ لائن میں توسیع سے متعلق ہے، دوسرا قانوناً توسیع کی درخواست کرنے اور تیسرا اس کی مخالفت میں ہے۔ اس طرح گیند اب یورپی یونین کی کورٹ میں ہے۔

یہ خبر پڑھیں: نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن کو بریگزٹ پر بڑی شکست کا سامنا

خیال رہے کہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت برطانیہ نے 31 اکتوبر کو یونین سے علیحدہ ہونا ہے اور بورس جانسن برطانوی پارلیمنٹ کے برخلاف اس تاریخ میں توسیع کے خواہ نہیں۔ وزیراعظم جانسن کے بقول بریگزٹ کی مدت میں توسیع برطانیہ اور اس کے یورپی پارٹنر ممالک کے مفاد میں نہیں ہو گی۔

ادھر یورپی یونین کی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے وزیراعظم بورس جانسن کا خط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں سے خط کے مندرجات پر مشاورت کی جائے گی اور متفقہ طور پر کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی جس میں انخلا کی طے شدہ تاریخ 31 اکتوبر میں توسیع بھی شامل ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: یورپی یونین سے ہر صورت 31 اکتوبر کو نکل جائیں گے، برطانوی وزیراعظم

واضح رہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کا معاملہ ایک سال سے زائد عرصے سے کھٹائی میں پڑا ہے، کسی بھی متفقہ معاہدے تک نہ پہنچنے کے باعث وزیراعظم تھریسامے کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا اور اب موجودہ وزیراعظم کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔