- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
بنگلا دیش میں گستاخانہ مواد پر ہنگامے پھوٹ پڑے، 4 افراد جاں بحق
بنگلادیش میں گستاخانہ مواد پر مبنی ایک فیس بک پوسٹ کیخلاف احتجاج کے دوران پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 4 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں ایک غیرمسلم نے فیس بک پر نہایت ہی گستاخانہ مواد پوسٹ کیا جس پر ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔
بنگلا دیش کے علاقے برہان الدین میں ہزاروں افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا اور گستاخی کے مرتکب شخص کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا جسے گزشتہ روز گرفتار کیا جا چکا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں سے بعض مشتعل افراد نے ملزم کی حوالگی کے لیے پولیس پر حملہ کردیا جس پر پولیس نے اپنے دفاع میں ہوائی فائرنگ کی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران 4 مظاہرین جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ بنگلادیش میں 2016 میں بھی فیس بک پر مذہبی دل آزاری پر مبنی ایک پوسٹ پر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جب کہ 2012 میں بھی ایسی ہی صورت حال درپیش ہوگئی تھی جس پر بڑے پیمانے احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔