بنگلا دیش میں گستاخانہ مواد پر ہنگامے پھوٹ پڑے، 4 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
ہنگامے مسلمانوں کی دل آزاری پر مبنی  ایک متنازع فیس بک پوسٹ پر شروع ہوئے۔ فوٹو : اے ایف پی

ہنگامے مسلمانوں کی دل آزاری پر مبنی ایک متنازع فیس بک پوسٹ پر شروع ہوئے۔ فوٹو : اے ایف پی

بنگلادیش میں گستاخانہ مواد پر مبنی ایک فیس بک پوسٹ کیخلاف احتجاج کے دوران پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 4 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں ایک غیرمسلم نے فیس بک پر نہایت ہی گستاخانہ مواد پوسٹ کیا جس پر ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔

Bangladesh Balsphemy Protest 2

بنگلا دیش کے علاقے برہان الدین میں ہزاروں افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا اور گستاخی کے مرتکب شخص کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا جسے گزشتہ روز گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Bangladesh Balsphemy Protest 1

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں سے بعض مشتعل افراد نے ملزم کی حوالگی کے لیے پولیس پر حملہ کردیا جس پر پولیس نے اپنے دفاع میں ہوائی فائرنگ کی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران 4 مظاہرین جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

Bangladesh Balsphemy Protest 4

واضح رہے کہ بنگلادیش میں 2016 میں بھی فیس بک پر مذہبی دل آزاری پر مبنی ایک پوسٹ پر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جب کہ 2012 میں بھی ایسی ہی صورت حال درپیش ہوگئی تھی جس پر بڑے پیمانے احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔