چلی میں مہنگائی کے خلاف مظاہروں کے دوران سپر اسٹور نذر آتش، 3 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
چلی کے صدر کے زیر زمین ٹرین سروس کے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کے باوجود مظاہرین منشتر نہیں ہوئے (فوٹو : رائٹرز)

چلی کے صدر کے زیر زمین ٹرین سروس کے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کے باوجود مظاہرین منشتر نہیں ہوئے (فوٹو : رائٹرز)

سینٹیاگو: چلی میں کرائے میں اضافے اور ہوشربا مہنگائی کے خلاف ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ایک سپر اسٹور میں لوٹ مار کی گئی اور پھر اسے نذر آتش کردیا گیا جس کے باعث 3 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چلی کے دارالحکومت سینٹیاگو میں 14 اکتوبر سے مہنگائی اور کرایوں میں اضافے کے خلاف حکومت مخالف پُر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث شاہراہیں میدان جنگ کا منظر پیش کرہی ہیں جب کہ کاروباری مراکز بند اور ذرائع آمد و رفت معطل ہیں۔

احتجاجی مظاہرین میں موجود شرپسندوں نے دارالحکومت کے معروف سپر اسٹور میں لوٹ مار کی اور پھر اسٹور کو آگ لگادی جس کے نتیجے میں 3 افراد بری طرح جھلس گئے جنہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا تاہم تینوں افراد جانبر نہ ہوسکے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔

ادھر چلی کے صدر سیباستیان پانیئيرا نے زير زمين ٹرين کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے مشتعل مظاہرین سے پُر امن طور پر منشتر ہونے کی اپیل کی ہے تاہم اب تک چلی میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ پر تشدد مظاہروں میں 156 پولیس اہلکار اور 11 شہری زخمی ہوئے جب کہ 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔