- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
بوسنیا کی ’سرخ خاتون‘ نے اپنی قبر کا کتبہ بھی لال رنگ سے بنوالیا
بوسنیا: بوسنیا کے ایک گاؤں میں رہائش پذیر خاتون زوریکا ریبرنک ایک عرصے سے سر سے پیر تک سرخ لباس میں ملبوس رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے گھر کی ہر شے سرخ رنگت کی ہے۔ وہ زندگی بھر سرخ رنگت میں رہنا چاہتی ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی قبر کتبہ بھی سرخ بنوایا ہے اور اس پر اپنی تصویر بھی لگائی ہے۔
67 سالہ زوریکا گزشتہ 40 برس سے سرخ لباس پہن رہی ہیں اور ان کے گھریلو استعمال کی تقریباً تمام اشیا ہی لال رنگ کی ہیں۔ انہوں نے ہندوستان سے سرخ گرینائٹ منگوایا ہے اور اس پر اپنا اور شوہر کی قبر کا کتبہ کندہ کرایا ہے۔
ہر دم سرخ لباس پہنے زوریکا اب پورے بوسنیا میں مشہور ہیں۔ وہ پانی بھی سرخ گلاس میں پیتی ہیں اور اپنے بال بھی سرخ رنگ میں رنگوائے ہیں۔ لیکن انہیں سرخ رنگت اختیار کرنے کا اچانک خیال اس وقت آیا جب وہ 18 برس کی تھیں۔
’جب میں اٹھارہ سال کی ہوئی تو میرے اندر سرخ رنگ پہننے کی زبردست خواہش پیدا ہوئی اور اب یہ حال ہے کہ میرے گھر کی روشنیاں بھی سرخ ہیں اور گھر کے تمام پردے اور کپڑے بھی سرخ ہیں،‘ انہوں نے کہا۔
وہ کہتی ہیں کہ لال رنگ پہننے سے انہیں قوت ملتی ہے اور اسی وجہ سے ان کی صحت بھی بہت اچھی ہے۔ یہاں تک کہ اگر انہیں کوئی تحفہ سرخ رنگ سے ہٹ کر دیا جائے تو اسے مسترد کردیتی ہیں۔ اور تو اور، وہ جنازوں میں بھی سرخ لباس پہن کر ہی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔