وزیراعظم کا دورہ کراچی؛ پارٹی رہنماؤں اور اتحادیوں سے ملاقاتیں

ویب ڈیسک  پير 21 اکتوبر 2019
وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا اجلاس گورنرہاوس میں ہوگا، فوٹو: فائل

وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا اجلاس گورنرہاوس میں ہوگا، فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں اور اتحادیوں سے ملاقاتیں کی ہیں تاہم وزیر اعلیٰ سندھ کو اس بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تو گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی باضابطہ ملاقات ہوئی، اس موقع پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا، معاون خصوصی ندیم بابر اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر بھی موجود تھے۔

وزیراعظم عمران خان سے پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی نے ملاقات کی اور  اپنے حلقوں میں ہونے والے ترقیاتی کاموں اور مسائل سے آگاہ کیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے ممبران سندھ اسمبلی کو کراچی میں جاری اور زیر غور وفاقی منصوبوں پر بریفنگ دی۔ کے فور منصوبہ ہر صورت مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کے ممبران اسمبلی سے رابطے مزید بڑھائیں۔

’مسائل حل کرنا صوبائی حکومت کا کام‘

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔ وفاقی حکومت کو کراچی میں پانی ، ٹرانسپورٹ، ویسٹ منیجمنٹ اور عوام کو درپیش دیگر مسائل کا مکمل ادارک ہے- بدقسمتی سے ماضی میں کراچی کی عوام اور کراچی کے مسائل کو نظر انداز کیا گیا، کراچی کے مسائل کو حل کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے لیکن عوامی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاق اپنے وسائل کے مطابق کراچی کے مسائل کے حل میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ بلدیاتی نظام کراچی کے مسائل کا حل نکالنے میں معاون ثابت ہوگا۔

ایم کیو ایم کے وزیر اعظم سے مطالبات

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے ملاقات کے بعد ایم کیو ایم کے 6 رکنی وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی، وفد کی سربراہی وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔ ملاقات میں اتحادی جماعت  میں تحریری معاہدے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ایم کیو ایم نے پارٹی دفاتر کی واپسی اور لاپتہ کارکنان کی بازیابی کا مطالبہ دہرایا اور فواد چوہدری کے بیان سے متعلق اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے پیش کئے۔ اس موقع پر مئیر کراچی وسیم اختر نے وزیراعظم سے بلدیاتی اختیارات  اور آرٹیکل 140 اے کے  اطلاق کا مطالبہ کیا۔

“احساس” اور “صحت انصاف” پروگرامز کی سندھ تک وسعت

حکومت کے ایک اور اتحادی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے وفد نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی، اس موقع پر جی ڈی اے کے وفد نے اپنے حلقوں میں درپیش مسائل سے وزیر آعظم کو آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ”احساس” اور “صحت انصاف” پروگرامز کو اندرون سندھ تک وسعت دی جائے گی۔

 

دوسری جانب وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کےدرمیان دوریاں برقرار ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے وزیر اعظم کے دورہ کراچی میں وزیراعلی مرادعلی شاہ کو مدعو نہیں کیاگیا اور نہ ہی وزیراعظم سے وزیراعلیٰ کی غیر رسمی ملاقات شیڈول ہے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے وزیراعظم کےدورہ کراچی میں وزیراعلیٰ کو مدعو نہ کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلی مرادعلی شاہ کو سرکاری طور پر وزیر اعظم کے دورہ کراچی سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی وزیراعلی کو صوبے کے منصوبے کے اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔