علی ظفر کا بلوچی کے بعد پشتو زبان میں بھی گانے کی خواہش کا اظہار

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
گلوکار نے اپنی ٹویٹ میں مداحوں سے کہا ہے کہ وہ ایک پشتو نغمہ تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں (فوٹو: فائل)

گلوکار نے اپنی ٹویٹ میں مداحوں سے کہا ہے کہ وہ ایک پشتو نغمہ تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں (فوٹو: فائل)

 کراچی: گلوکار علی ظفر نے بلوچی زبان کے بعد پشتو زبان میں بھی نغمہ سرائی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

گلوکار علی ظفر نے حال میں بلوچستان کی ایک باکمال 12 سالہ گلوکارہ کے ساتھ ’’لیلیٰ او لیلیٰ ‘‘ گانا گایا تھا جسے بہت سراہا گیا۔ اب اسٹائلش گلوکار نے اپنی ٹویٹ میں پاکستان کے دیگر حصوں سے بھی ٹیلنٹ کو سامنے لانے کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’ میں ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ اگر آپ دوسروں کو روشنی نہیں دے سکتے تو آپ کوئی اسٹار نہیں ہیں، گانا ’’لیلیٰ او لیلیٰ‘‘ کے بعد میری خواہش ہے کہ پاکستان کے دیگر علاقوں کے بھی نوعمر ٹیلنٹ کو سامنے لایا جائے‘۔

انہوں ںے کہا کہ ’پشتو گانے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ مجھے اس (پشتو) گیت کا لنک بھیجیں جو آپ چاہتے ہیں کہ میں گاؤں اور ساتھ ہی گلوکار کا نام بھی بھیجیں‘۔

https://twitter.com/AliZafarsays/status/1185920099804483584?s=20

واضح رہے کہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں علی ظفر نے کوئٹہ کی 12 سالہ عروج فاطمہ کے ساتھ کلاسیکی بلوچ گیت گایا تھا جسے بہت پذیرائی ملی تھی۔ اس موقع پر عروج فاطمہ نے کہا تھا کہ وہ علی ظفر کی بہت بڑی مداح ہیں اور ان کے ساتھ گانا فخر کی بات ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔