سندھ سرکار کی میگا پروجیکٹس کی لاگت بڑھا کر مفادات حاصل کرنے کی تیاریاں

اسٹاف رپورٹر  پير 21 اکتوبر 2019
مافیا نے نیاز سومرو کی رٹائرمنٹ پر منصوبوں کی لاگت بڑھانے کا منصوبہ بنا لیا فوٹو: فائل

مافیا نے نیاز سومرو کی رٹائرمنٹ پر منصوبوں کی لاگت بڑھانے کا منصوبہ بنا لیا فوٹو: فائل

کراچی:  3ارب 6 کروڑ روپے سے زائد لاگت کے جاری6 میگا پروجیکٹ کی تعمیری لاگت میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ کرکے مبینہ طور پر بھاری مالی مفادات حاصل کرنے کی تیاریاں کرلی گئیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں چیف انجینئر ڈیزائن اور ٹریفک انجینئرنگ کے دو اہم عہدوں پر تعینات ایس سی یو جی گریڈ 20 کے افسر سید محمد طحہ کو چیف سیکریٹری سندھ نے تقرری کا منتظر ظاہر کرکے محکمہ بلدیات میں اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل تعینات کرنے کے احکام جاری کے ہیں ۔جس پر سید محمد طحہ نے فوری عملدرآمد کرتے ہوئے نہ صرف چارج حاصل کرلیا ہے بلکہ کام بھی شروع کردیا ہے، سید محمد طحہ تقرری کے منتظر نہیں بلکہ کے ایم سی میں 2 اہم عہدوں پر پہلے ہی تعینات تھے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ سسٹم مافیا نے سابق اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل اور پی ڈی لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ انجینئر نیاز سومرو کی رٹائرمنٹ کے بعد اربوں کے میگا پروجیکٹس میں من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے اور لاگت میں اربوں روپے اضافہ کرکے سرکاری خزانے کو کروڑوں کا چونا لگانے کا منصوبہ تیارکیا ہے، کراچی میں 3 ارب 6 کروڑ سے زائد لاگت کے جاری6 ترقیاتی منصوبوں کو باقاعدہ کمپٹیشن کے ذریعے14سے 15 فیصد بلو ریٹ کی پیشکش پر ایوارڈ کیاگیا تھا۔

افسران نے مذکورہ بلو ریٹ میں دیے گئے ٹھیکوں کو دوبارہ شیڈول ریٹ تک پہنچانے کے لیے کنسلٹنٹ کی مشاورت سے اضافے کی تیاریا ں کرلی ہیں ، سابق پی ڈی اور اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل انجینئر نیاز سومرو نے منصوبوں کی تعمیری لاگت کے اضافے( ریوائز) کرنے سے صاف انکار کردیا تھا تاہم ان کی رٹائرمنٹ کے بعد مذکورہ دونوں عہدوں پر ڈمی افسر کی تعیناتی کا منصوبہ بنایا گیا جس کے لیے سید محمد طحہ کو سسٹم مافیا اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل کے عہدے پر تعینات کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم پی ڈی لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کا چارج بھی سید محمد طحہ کو دلانے کیلیے بھاگ دوڑ جاری ہے۔

افواہ زیرگردش ہے کہ کے ڈی اے کے جونیئر انجینئر خالد مسرور کی سفارش پر محمد طحہ کو اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، محمد طحہ نے کے ایم سی افسران سے اجازت ( ریلوینگ) لینا یا حکام کو آگاہ کرنا بھی گوارا نہیں کیا اور چارج لے کر کام شروع کر دیا ہے جسے بلدیہ عظمیٰ کے سینئر افسران نے سروس رولز کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

کراچی کے سینئر ٹھیکیداروں نے اعلی حکام بلخصوص تحقیقاتی اداروں سے ترقیاتی منصوبوں کی لاگت میں اضافے کیلیے کی جانے والی کوششوں پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چہیتے ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلیے پہلے کم ریٹ ڈلواکر انھیں کامیاب کرایا جاتا ہے اور بعدازاں ایکسٹرا آئٹم اور ایکسٹرا ورک ظاہر کرکے لاگت میں اضافہ کرکے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔